بھارت ٹرین حادثہ: ہلاکتیں 233، زخمیوں کی تعداد 900 سے متجاوز

بھارت کی ریاست اوڈیسا میں دو مسافر ٹرینوں کے آپس میں ٹکرانے سے ہلاکتوں کی تعداد 233 جبکہ زخمی 900 سے تجاوز کر گئے۔
خبررساں رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ اس ریل حادثے کو ایک دہائی سے زائد عرصے میں ملک کا سب سے مہلک ترین حادثہ قرار دیا گیا ہے۔
Deeply saddened to hear about the horrific train accident in Odisha today. My heartfelt condolences to the victims and their families. May they find strength and support during this difficult time. Praying for the swift recovery of the injured. #OdishaTrainAccident #Condolences
— Pradeep Jena (@PradeepJena) June 2, 2023
ریاست کے چیف سیکریٹری پردیپ جینا نے ٹوئٹر پر کہا کہ جمعہ کو ہونے والے حادثے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اوڈیسا کے بالاسور ضلع میں 200 سے زیادہ ایمبولینسوں اور 100 اضافی ڈاکٹروں کو جائے حادثہ پر بلالیا گیا تھا۔
ہفتے کی صبح رائٹرز کی ویڈیو فوٹیج میں پولیس اہلکاروں کو سفید کپڑوں میں ڈھکی لاشوں کو ریلوے پٹریوں سے ہٹاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
جمعے کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ بچ جانے والے افراد کو تلاش کرنے کے لیے امدادی کارکنان تباہ شدہ ٹرینوں میں سے ایک پر چڑھے ہیں، جب کہ مسافر مدد کے لیے دہائیاں دے رہے تھے۔
یہ تصادم جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق تقریبا ً شام 7 بجے اس وقت ہوا جب بنگلور سے ہاوڑہ، مغربی بنگال جانے والی ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس کولکتہ سے چنئی جانے والی کورومنڈیل ایکسپریس سے ٹکرا گئی۔
حکام نے حادثے کی متضاد وجوہات بتائیں جن پر ٹرین پہلے پٹری سے اتری اور دوسری کے ساتھ ٹکرا گئی، ریلوے کی وزارت نے کہا کہ اس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
#WATCH | Latest visuals from the site of the deadly train accident in Odisha's Balasore. Rescue operations underway
— ANI (@ANI) June 3, 2023
The current death toll stands at 233 pic.twitter.com/H1aMrr3zxR
اگرچہ چیف سیکریٹری پردیپ جینا اور کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حادثے میں ایک مال بردار ٹرین بھی ملوث تھی تاہم ریلوے حکام نے ابھی تک اس امکان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ایک وسیع سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ہے جس میں فائر ڈپارٹمنٹ کے سیکڑوں اہلکار اور پولیس افسران کے ساتھ ساتھ سونگھنے والے کتے بھی شامل ہیں جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ٹیمیں بھی اس مقام پر موجود ہیں۔
حادثے کے بعد سیکڑوں نوجوان اوڈیسا کے سورو میں ایک سرکاری ہسپتال کے باہر خون کا عطیہ دینے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔
بھارتی ریلوے کے مطابق اس کا نیٹ ورک روزانہ ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نقل و حمل کی سہولت فراہم کرتا ہے لیکن سرکاری اجارہ داری کا حفاظتی ریکارڈ پرانے انفراسٹرکچر کی وجہ سے خراب ہے۔
اوڈیسا کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے ٹرین حادثے کے متاثرین کے احترام کے طور پر 3 جون کو یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔