توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف جیل ٹرائل کالعدم قرار
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف میں جیل ٹرائل کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں جیل ٹرائل کالعدم قرار دے دیا، جب کہ جیل ٹرائل کے دوران فرد جرم کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا۔
11 جولائی کو بانی پی ٹی آئی اور سابق وفاقی وزیر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی توہین کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت کی تھی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توہین الیکشن کمیشن اور توہین چیف الیکشن کمشنر کیس میں فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 7 اگست تک ملتوی کردی تھی۔
واضح رہے کہ 20 جون کو عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور توہین چیف الیکشن کمشنر کیسز سماعت کے لیے مقرر ہوئے تھے۔
3 جنوری کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔
30 دسمبر 2023 کو فواد چوہدری کی جانب سے توہین الیکشن کمیشن کیس میں اوپن ٹرائل کی استدعا کی تھی۔
پس منظر
اگست 2022 میں الیکشن کمیش نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو مختلف جلسوں، پریس کانفرنسز اور متعدد انٹرویوز کے دوران الزمات عائد کرنے پر الیکشن کمیشن کی توہین اور ساتھ ہی عمران خان کو توہین چیف الیکشن کمشنر کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے نوٹس میں عمران خان کے مختلف بیانات، تقاریر، پریس کانفرنسز کے دوران اپنے خلاف عائد ہونے والے بے بنیاد الزامات اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف استعمال ہونے والے الفاظ، غلط بیانات و من گھڑت الزامات کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان کو 30 اگست کو اپنے جواب کے ساتھ کمیشن میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو توہین الیکشن کمیشن کے نوٹسز جاری کیے ہیں اور کہا گیا ہے کہ 30 اگست کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل پیش ہوں۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پیمرا کے ریکارڈ کے مطابق عمران خان نے 11 مئی، 16 مئی، 29 جون، 19، 20 جولائی اور 7 اگست کو اپنی تقاریر، پریس کانفرنسز اور بیانات میں الیکشن کمیشن کے خلاف مضحکہ خیز اور غیر پارلیمانی زبان استعمال کی، توہین آمیز بیانات دیے اور بے بنیاد الزامات عائد کیے جو براہ راست مرکزی ٹی وی چینلز پر نشر ہوئے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کو مخاطب کرکے نوٹس میں مزید کہا تھا کہ آپ نے 12 جولائی کو بھکر میں ہونے والے جلسے میں خطاب کیا جو ’اے آر وائی‘ پر نشر ہوا اور ساتھ ہی اگلے دن روزنامہ ’ڈان‘ میں شائع ہوا، جس میں آپ نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین آمیز باتیں کیں اور ان پر من گھڑت الزامات عائد کیے۔