بگ باس کی فاتح ثنا مقبول جن کی خوبصورت مسکراہٹ ان کی شناخت ہے
ثنا مقبول خان کون ہیں؟ آج سے قبل شاید آپ میں سے بہت سے لوگوں نے ان کا نام تک نہیں سنا ہوگا لیکن گذشتہ ایک ماہ سے ان کا نام سوشل میڈیا پر مسلسل ٹرینڈ کرتا رہا ہے۔
آج صبح جب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ان کا نام دوسرے نمبر پر ٹرینڈ کرتے دیکھا تو یہ جاننے کی خواہش ہوئی کہ آخر یہ کون ہیں اور کس لیے ٹرینڈ کر رہی ہیں۔
انٹرٹینمنٹ کی دنیا کی خبریں اور بطور خاص بالی وڈ اور سوپ اوپیراز کی خبر رکھنے والوں کے لیے ان کا نام جانا پہچانا ہے کیونکہ ثنا مقبول خان سنہ 2009 سے ہی ماڈلنگ اور سیریئلز میں نظر آ رہی ہیں۔
لیکن اب ان کے ٹرینڈ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ انھوں نے ریئلٹی شو’بگ باس او ٹی ٹی‘ سیزن تین کا تاج اپنے نام کر لیا ہے اور انھیں اس کے ساتھ ہی 25 لاکھ روپے کی انعامی رقم بھی ملی ہے۔
انھوں نے یہ مقابلہ رونویر شوری جیسے منجھے ہوئے اور نامور اداکار سے جیتا ہے جو اپنے آپ میں کسی کارنامے سے کم نہیں۔
او ٹی ٹی پلیٹ فارم میں دکھائے جانے والے ایک ماہ سے زائد دورانیے کے ریئلٹی شو ’بگ باس سیزن تھری‘ میں جو پانچ لوگ فائنلسٹ کے طور پر بچ گئے تھے ان میں ثنا کے علاوہ رنویر شوری، کریتکا ملک، نائزی اور سائی کیتن راؤ شامل تھے۔
جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب ہونے والے فنالے میں سب سے پہلے کریتکا مقابلے سے رخصت ہوئیں، اس کے بعد سائی کیتن گئے اور پھر رنویر شوری کو بھی الوداع کہا گیا۔
’آپ نے مجھے ضدی ثنا سے ضدی فاتح ثنا میں تبدیل کر دیا ہے‘
لیکن سیزن تھری کے میزبان اور معروف اداکار انیل کپور نے رنویر شوری کو رخصت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سیزن کسی کے نام سے یاد کیا جائے گا تو وہ رنویر شوری ہیں کیونکہ انھوں نے اس کو اپنی شخصیت کی وجہ سے زندہ جاوید رکھا۔
آخیر میں نائزی اور ثنا مقبول بچ گئے جن میں سے ایک کو فاتح ہونا تھا۔ نائزی دراصل نوید شیخ ہیں جو ایک ریپر ہیں۔ نائزی ان کا ریپر والا نام ہے۔
بہر حال جب ثنا مقبول کی فتح کا اعلان کیا گیا تو انھیں یقین نہیں آیا جبکہ نائزی کو بھی یقین نہیں آ رہا تھا لیکن فتح کا اعلان ہو چکا تھا۔
اس فتح کے بعد ثنا مقبول نے خبررساں ادارے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے جہاں اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا وہیں مقابلے میں شامل اپنے حریفوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے کہا کہ مجھ سے محبت کرنے کے لیے آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔ آپ نے مجھے ضدی ثنا سے ضدی فاتح ثنا میں تبدیل کر دیا ہے۔‘ انھوں نے اپنی جیت کو ریپر نائزی کے نام وقف کرتے ہوئے مزید کہا کہ انھیں ’میری صلاحیتوں پر پورا یقین تھا۔‘
’جیسے جیسے کھیل آگے بڑھتا گیا لوگ بدلتے رہے‘
انھوں نے بگ باس کے گھر میں اپنے تجربات کو شيئر کرتے ہوئے کہا: ’پہلے دو ہفتوں میں سب کچھ ٹھیک تھا۔ لیکن جیسے جیسے کھیل آگے بڑھتا گیا چیزیں بدلتی گئیں اور لوگ بدلتے رہے۔ جو لوگ ساتھ بیٹھتے تھے وہ آپ کے بارے میں برا بھلا کہنے لگے اور جو ساتھ نہیں بیٹھتے تھے وہ آپ کی پیٹھ پیچھے اور بھی زیادہ برائیاں کرنے لگے۔‘
انھوں نے بتایا: ’ایک وقت ایسا آیا جب میں بالکل اکیلی رہ گئی۔ گھر میں گروپ بن رہے تھے، پھر ایک لمحہ ایسا آیا جب میرے دوستوں نے منہ موڑنا شروع کر دیا اور ایسا محسوس ہوا کہ میرے وہاں بننے والے سارے دوست، جو مجھے سمجھتے تھے، لاڈ پیار کرتے تھے، اور مجھے ہنساتے تھے، اب وہاں نہیں تھے۔‘
ثنا مقبول نے کہا: ’ان کے ساتھ رہنا، ان کے ساتھ کھانا پینا اچھا لگا۔ کسی اور چیز سے کوئی فرق نہیں پڑا کیونکہ یہ چار لوگ میرے ساتھ تھے۔ لیکن جیسے جیسے وہ جانے لگے، برا محسوس ہونے لگا اور گھر میرے خلاف ہونے لگا۔ لیکن مجھے لگتا تھا کہ مجھے یہ قوتِ ارادی نہیں چھوڑنی چاہیے اور میں پوری طرح سے متوجہ تھی۔‘
ثنا مقبول کون ہیں؟
آئی ایم بی ڈی کے مطابق ثنا خان 13 جون سنہ 1993 کو ممبئی میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے اپنا کریئر 16 سال کی کم عمر میں ہی اس وقت شروع کیا جب انھوں نے ’ایم ٹی وی سکوٹی ٹین دیوا‘ میں شرکت کی۔
سنہ 2010 میں انھوں نے ڈزنی ٹین کے لیے ’ایشان: سپنوں کو آواز دو‘ میں سارہ کا کردار ادا کیا تھا۔
اس کے علاوہ انھوں نے انڈیا کے مقبول سیریئلز ’کتنی محبت ہے-ٹو، اس پیار کو کیا نام دوں، اور ’وش‘ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ انھوں نے تیلگو اور تمل فلم سے فلموں میں بھی قدم رکھا ہے۔
ان کی مسکراہٹ ان کا امتیاز ہے اور شاید یہ وجہ ہے کہ جب انھوں نے سنہ 2012 میں فیمینا مس انڈیا میں شرکت کی تھی تو انھیں ’سب سے خوبصورت مسکراہٹ‘ کا خطاب ملا تھا۔
ریئلٹی شو ان کے لیے نیا نہیں ہے۔ اس سے قبل سنہ 2021 میں انھوں نے کلرز ٹی وی کے سٹنٹ پر مبنی شو ’فیئر فیکٹر: خطروں کے کھلاڑی‘ سیزن 11 میں شرکت کی تھی اور سیمی فائنل تک پہنچی تھیں۔
اور بگ باس او ٹی ٹی-تھری کو جیت کر انھوں نے شاید اپنے لیے بالی وڈ کا دروازہ کھول لیا ہے۔
31 سالہ اداکارہ کے مداحوں کی تعداد لاکھوں میں ہے اور سوشل میڈیا پر وہ بگ باس کے تیسرے سیزن میں شرکت کی وجہ سے بہت مقبول ہیں۔ اداکار رنویر شوری کے ساتھ ان کی نوک جھونک خاصی تیکھی تھی۔
بعد میں رنویر شوری نے کہا کہ یہ سب کھیل کا حصہ تھا۔
سوشل میڈیا پر پزیرائی
سٹینڈ اپ کامیڈین اوررواں سال بگ باس سیزن-17 کے فاتح منور فاروقی نے ان کے لیے سوشل میڈیا پر بہت مہم چلائی اور لوگوں کو انھیں ووٹ دینے کے لیے کہا۔ انھوں نے اپنے آخری پیغام میں کہا کہ نائزی بھی ان کے دوست ہیں اور ثنا بھی لیکن وہ چاہتے ہیں کہ ثنا فاتح ہوں۔
خبری باس لیڈی نامی ایک صارف نے لکھا کہ ثنا مقبول یہ شو جیتنے کی سب سے زیادہ مستحق تھیں کیونکہ انھوں نے پہلے دن سے ہی لوگوں کو انٹرٹین کیا۔ وہ تنہا شرمسار کیے جانے کے خلاف کھڑی رہیں۔ انھوں نے لو کٹاریا، شیوانی کماری اور وشال پانڈے جیسے دوست بھی بنائے اور ان کی ٹیم نے جیت حاصل کی۔
ٹروتھ سلیر نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’سچ میں یہ سیزن رنویر شویر کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ انھوں نے اپنا صد فیصد دیا۔ وہ اس کو جیتنے کے لیے سب سے زیادہ حقدار تھے لیکن افسوس کے آخر میں ووٹنگ ہی تھی جو سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔‘
ایک صارف نے لکھا کہ ثنا نے رنویر کو نہ پسند کرنے کی بات کھلے عام کہی کیونکہ رنویر خواتین سے نفرت کرنے والوں میں ہیں۔
فروزین زیک نامی صارف نے ثنا مقبول کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے لکھا کہ ’انھیں مذہب کی بنیاد پر پسند نہیں کیا جاتا ۔ ان کا اپنا نظریہ ہے اور وہ فیمنسٹ ہیں۔‘