کورونا وائرس:سندھ میں مزید 150 کیسز اور 6 اموات،ملک میں متاثرین 6 ہزار سے متجاوز
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور اب تک 6 ہزار 146 افراد وائرس سے متاثر جبکہ 113 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
یکم اپریل سے ملک میں اموات اور کیسز کی تعداد بہت زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور انہیں 15 دنوں کے دوران ایک روز میں زیادہ سے زیادہ 14 اموات تک ریکارڈ کی گئیں تھیں۔
اگرچہ حکومتی سطح پر کورونا وائرس کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں تاہم اس کا پھیلاؤ جاری ہے۔ حکومت کی جانب سے ملک میں مزید 2 ہفتوں کے لیے جزوی لاک ڈاؤن میں توسیع کی گئی ہے تاہم ساتھ ہی مختلف شعبوں کو کھولنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔
اگر آج (بدھ) کے کیسز پر نظر ڈالیں تو ابھی تک 163 نئے کیسز اور 6 اموات ریکارڈ ہوچکی ہیں اور سندھ اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں یہ کیسز سامنے آئے ہیں۔
سندھ
سندھ میں بدھ کو کورونا وائرس کے 150 مریضوں اور 6 اموات کی تصدیق کردی گئی۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے ٹوئٹر پر بتایا کہ اب تک 16 ہزار 26 افراد کے ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں مزید 150 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد یہاں متاثرین کی تعداد 1668 تک پہنچ گئی۔
ساتھ ہی انہوں نے سندھ میں مزید 6 اموات کی تصدیق کی اور بتایا کہ صوبے میں انتقال کرنے والوں کی تعداد 41 ہوچکی ہے۔
مزید برآں مرتضیٰ وہاب کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 133 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔
اسلام آباد
سرکاری اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ کے مطابق اسلام آباد میں مزید 9 کیسز سامنے آگئے۔
ان 9 نئے کیسز کے بعد وفاقی دارالحکومت میں متاثرین کی تعداد 131 سے بڑھ کر 140 ہوگئی۔
آزاد کشمیر
اسی طرح آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 46 ہوگئی۔
علاقے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
گلگت بلتستان
وہی گلگت بلتستان میں گزشتہ 2 روز سے کیسز کی تعداد میں کافی بہتری نظر آرہی ہے اور وہاں مزید صرف ایک کیس سامنے آیا۔
اس ایک نئے کیس کے بعد علاقے میں متاثرین کی تعداد 234 تک پہنچ گئی۔
صحتیاب
تاہم اس تمام صورتحال کے باوجود جو چیز ان متاثرین کے لیے امید کی کرن ہے وہ لوگوں کا تیزی سے صحتیاب ہونا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کو دیکھیں تو مزید 68 افراد ایسے ہیں جنہوں نے کورونا وائرس کو شکست دی۔
ان نئے 68 افراد بعد ملک بھر میں صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 1446 ہوگئی۔
علاوہ ازیں اگر ملک کے مجموعی کیسز کو صوبوں اور علاقوں کے حساب سے دیکھیں تو پنجاب اس وقت کیسز میں سب سے آگے ہے اور وہاں 2945 متاثرین ہیں۔
اس کے بعد سندھ میں 1668 افراد اور خیبرپختونخوا میں 865 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔
بلوچستان میں یہ تعداد 248 جبکہ گلگت بلتستان میں 234 تک پہنچی ہے۔
مزید یہ کہ اسلام آباد میں 140 اور آزاد کشمیر میں 46 افراد وائرس سے متاثرہوئے ہیں۔
ملک میں ریکارڈ کی گئیں 113 اموات میں سب سے زیادہ سندھ میں ہوئی ہیں۔
- سندھ: 41 اموات
- خیبرپختونخوا: 38 اموات
- پنجاب: 28 اموات
- گلگت بلتستان: 3 اموات
- بلوچستان: 2 اموات
- اسلام آباد: ایک موت
- آزاد کشمیر: کوئی نہیں
پاکستان میں اموات
پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔
18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔
بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔
20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔
22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔
اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔
جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔
پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔
علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔
26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔
27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔
اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔
28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔
29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔
علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔
30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔
یکم اپریل کو بھی ملک میں 5 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے جس سے یہ تعداد 31 ہوگئی۔
اگلے ہی روز یعنی 2 اپریل کو سندھ میں 2 اور خیبرپختونخوا میں ایک موت کی تصدیق ہوئی جس کے ساتھ ہی اموات کی مجموعی تعداد 34 تک جا پہنچی۔
3 اپریل کو بھی ابھی تک گلگت بلتستان میں ایک مریض کے انتقال کی تصدیق ہوئی جس کے بعد سندھ میں 3، خیبرپختونخوا میں 2 موت کی تصدیق ہوئی اور اموات 40 ہوگئیں۔
4 اپریل کو ملک میں مزید 4 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے۔
5 اپریل کو سندھ میں مزید ایک شخص وائرس کا شکار ہو کر چل بسا جس کے بعد سندھ میں مجموعی اموات 15 ہوئیں بعدازاں خیبر پختونخوا حکام نے مزید اموات کی تصدیق کی جس سے خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 16 اور ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔
6 اپریل کو پنجاب میں 3 اور سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی موت کی تصدیق کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 53 تک پہنچ گئی۔
7 اپریل کو سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب میں ایک ایک اموات ریکارڈ کی گئی جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 57 ہوگئی۔
8 اپریل کو سندھ میں 2، خیبرپختونخوا میں ایک اور پنجاب میں ایک مریض دم توڑ گیا جس کے ساتھ ہی ملک میں اموات 61 تک پہنچ گئیں۔
9 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 24 گھنٹوں کے دوران پہلے 2 اور بعد ازاں رات گئے مزید 2 اموات کی تصدیق کی گئی جبکہ سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک فرد انتقال کرگیا جس کے بعد پاکستان میں مجموعی اموات 67 ہوگئیں۔
10 اپریل کو خیبرپختونخوا میں 3، سندھ اور پنجاب میں ایک، ایک متاثرہ فرد جان کی بازی ہار گیا اور ملک میں مجموعی اموات 72 ہوگئیں۔
11 اپریل پاکستان میں اموات کے حساب سے ہلاکت خیز دن رہا اور سندھ اور خیبرپختونخوا میں 6،6 اموات جبکہ پنجاب میں 2 اموات کے بعد مجموعی اموات 86 تک پہنچ گئیں۔
12 اپریل کو سندھ میں 2، پنجاب میں 2 اور خیبرپختونخوا میں 3 اموات رپورٹ ہوئی جس سے ملک کی مجموعی اموات 93 تک پہنچ گئیں۔
13 اپریل کو سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ایک، ایک موت رپورٹ ہوئی جس کے بعد مجموعی تعداد 96 ہوگئی۔
14 اپریل کو سندھ اور پنجاب میں میں کورونا وائرس کا شکار مزید 4، 4 افراد انتقال کرگئے جبکہ خیبرپختونخوا میں 3 لوگوں کی موت کے بعد مجموعی اموات 107 تک پہنچ گئیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔
- 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔
- 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی۔
- 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔
- 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔
- 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔
- 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔
- 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔
بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی ‘غلط فہمی’ کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔
- 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔
- 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔
- 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔
- 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔
- 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔
- 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔
- 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔
- 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت خیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔
- 19 مارچ کو بھی کورونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 152 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس روز تعداد 448 تک جاپہنچی۔
- مارچ کی 20 تاریخ کو اس عالمی وبا سے کراچی میں پہلی ہلاکت سامنے آئی، جس کے بعد ملک میں مجموعی ہلاکتیں 3 ہوگئی جبکہ اسی روز نئے مریضوں کے سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 495 تک ہوگئی۔
- 21 مارچ کو پاکستان میں تصدیق ہونے والے کورونا وائرس کے کیسز میں صوبہ سندھ سے 39، پنجاب سے 56، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 8 جبکہ گلگت بلستان سے 34 نئے کیسز شامل تھے، جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی تھی۔
- 22 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز میں اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد 799 تک پہنچ چکی تھی، جس میں پنجاب میں مزید 73، سندھ میں مزید 60، بلوچستان میں 4 کیسز جبکہ گلگت بلتستان میں مزید 16 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے ساتھ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک ڈاکٹر جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک وائرس سے متاثرہ خاتون کی موت کے بعد مجموعی اموات 5 ہوگئی تھیں، سندھ میں ایک شخص کے صحتیاب ہونے کی اطلاع بھی سامنے آئی تھی۔
- 23 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور بلوچستان سے پہلی ہلاکت بھی سامنے آئی اسی روز ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی، تاہم اگر اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اس روز یہ تعداد 878 تک پہنچ گئی تھی۔
- مارچ کی 24 تاریخ کو پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آئی جو ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والا کیس تھا، اس کے علاوہ مختلف صوبوں اور علاقوں میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس روز تک متاثرین 990 ہوگئے تھے۔
- 25 مارچ کو پاکستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1078 ہوگئی جبکہ اس روز بھی ملک میں ایک اور موت سامنے آئی جس کے بعد ملک میں اموات 8 ہوگئیں۔
- 26 مارچ کو ملک میں کورونا کیسز کو ایک ماہ کا عرصہ مکمل ہوا اور اس روز پورے ملک میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 1193 تک پہنچی جبکہ اس روز بھی ایک اور فرد انتقال کرگیا۔
- 27 مارچ ملک کو کورونا وائرس سے پنجاب میں 2 اموات سامنے آئیں جبکہ اس روز پنجاب میں مزید نئے کیسز آنے سے وہ سب سے زیادہ متاثر صوبہ بن گیا، علاوہ ازیں ملک کی مجموعی تعداد 1363 تک پہنچ گئی
- 28 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور تعداد 1500 تک پہنچ گئی جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک موت کی بھی تصدیق کی گئی۔
- پاکستان میں 29 مارچ کورونا وائرس سے اموات کے حوالے سے سب سے برا ثابت ہوا اور ایک روز میں 5 اموات سامنے آئیں جبکہ متاثرین کی تعداد بھی 1593 تک پہنچ گئی۔
- 30 مارچ کو سندھ میں مزید 3 اموات اور مزید 6 کیسز، پنجاب میں 3 اموات اور مزید 45 کیسز، اسلام آباد میں مزید 8 کیسز، خیبرپختونخوا میں مزید ایک شخص کا انتقال اور مزید 29 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اسی طرح بلوچستان میں مزید 11 کیسز جبکہ گلگت میں مزید 12 کیسز رپورٹ ہوئے، یوں ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1776 ہوگئی۔
- 31 مارچ کو ملک میں 231 نئے کیسز آنے سے تعداد 2007 تک پہنچی جبکہ اسی روز کراچی میں مزید 2 افراد وائرس سے انتقال کرگئے جس کے بعد اموات 26 ہوگئیں۔
- یکم اپریل کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے 200 سے زائد کیسز رپورٹ کیے گئے اور یہ تعداد 2 ہزار 238 تک پہنچ گئی اور 5 مزید اموات سے تعداد 31 ہوگئی۔
- 2 اپریل کو پاکستان میں 181 نئے کیسز اور 3 اموات ریکارڈ کی گئیں جس کے بعد انتقال کرجانے والوں کی تعداد 34 جبکہ متاثرین 2419 تک پہنچ گئے۔
- 3 اپریل کو بھی پاکستان میں 267 کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے بعد تعداد 2686 ہوگئی جبکہ اسی روز 6 افراد کے انتقال کے باعث اموات 40 تک پہنچیں۔
- 4 اپریل کو ملک بھر میں کورونا وائرس کے 114 کیس سامنے آئے تھے اور مجموعی تعداد 2800 تک پہنچ چکی تھی جبکہ 4 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے اور اموات کی مجموعی تعداد 44 ہوگئی تھی۔
- 5 اپریل کو پنجاب میں ایک دن میں سب سے زیادہ 247 کیسز رپورٹ ہوئے اور ملک بھر سے سامنے آنے والے نئے کیسز کی تعداد 356 اور مجموعی تعداد 3156 تھی جبکہ خیبرپختونخوا میں 2 اور سندھ میں ایک متاثرہ شخص جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 47 ہوگئی۔
- 6 اپریل کو ملک میں ریکارڈ کیسز کا اضافہ دیکھنے میں آیا اور 610 نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 3766 تک پہنچ گئی جبکہ اس روز پنجاب میں 3، سندھ میں 2 اور اسلام آباد میں پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی جس سے مجموعی اموات 53 تک جاپہنچیں۔
- اپریل کی 7تاریخ کو بھی پاکستان میں کورونا وائرس کے 269 کیسز سامنے آئے اور متاثرین کی تعداد 4035 تک جاپہنچی جبکہ اسی روز 4 اموات سے مجموعی تعداد 57 ہوگئی۔
- 8 اپریل کو پاکستان میں اس عالمی وبا کے 228 کیسز کی تصدیق کی گئی جس سے متاثرین 4263 تک پہنچے جبکہ مزید 4 اموات سے تعداد 61 ہوگئی۔
- 9 اپریل کو ملک میں مزید 331 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد متاثرین کی تعداد 4594 تک پہنچ گئی اور 6 نئی اموات بھی ریکارڈ کی گئیں جس سے یہ تعداد 67 تک پہنچ گئی۔
- 10 اپریل کے پہلے 10 روز کے آخر تک ملک میں 187 نئے کیسز رپورٹ کیے گئے جس کے بعد یہ تعداد 4 ہزار 781 تک پہنچ گئی تھی جبکہ مزید 5 اموات بھی ریکارڈ کی گئی تھیں۔
- 11 اپریل کو پاکستان میں نہ صرف 249 کیسز سے تعداد 5 ہزار 30 تک پہنچی بلکہ اس روز 14 ہلاکتیں بھی ریکارڈ ہوئی جس کے بعد یہ تعداد86 ہوگئی۔
- 12 اپریل کو ملک میں 332 نئے متاثرین سامنے آئے اور مجموعی تعداد 5 ہزار 362 تک پہنچی جبکہ 7 اموات سے تعداد 93 تک جا پہنچی۔
- 13 اپریل کو ملک میں مزید 345 کیسز سامنے آئے جس کے بعد تعداد 5707 ہوگئی تھی جبکہ وائرس متاثرہ 3 افراد کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 96 تک پہنچ چکی تھی۔
- 14 اپریل پاکستان میں 276 نئے کیسز کے بعد تعداد 5983 ہوگئی جبکہ مزید 11 افراد کے انتقال کرنے سے اموات 107 تک جا پہنچی۔