مصر: ‘اہرام مصر خلائی مخلوق نے تعمیر نہیں کیے تھے’
مصر نے ارب پتی ایلون مسک کو اپنے ملک آنے کی دعوت دی ہے تاکہ وہ جائزہ لے کر اس بات کی تسلی کرسکیں کہ اہرام مصر کی تعمیر خلائی مخلوق نے نہیں کی تھی۔
اسپیس ایکس کے سربراہ نے حال ہی میں بظاہر ان سازشی نظریات کی حمایت میں ٹویٹ کیا تھا جن کے مطابق اہرام مصر کی تعمیر میں خلائی مخلوق کا ہاتھ ہے۔
لیکن مصر کی عالمی تعاون کی وزیر یہ نہیں چاہتی کہ اہرام مصر کی تعمیر کے لیے خلائی مخلوق کو ذمہ دار مانا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ اہرام مصر کی تعمیر کرنے والوں کے مقبرے دیکھ کر یہ ثبوت مل جائے گا کہ یہ قدیم ڈھانچے انسانوں نے ہی تعمیر کیے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ سنہ 1990 میں دریافت ہونے والے یہ مقبرے اس بات کا پختہ ثبوت ہیں کہ اہرام مصر کے اعلیٰ شان ڈھانچے انسانوں نے ہی تعمیر کیے تھے۔
جمعہ کو ایلون مسک نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ظاہر ہے کہ اہرام مصر کو خلائی مخلوق نے تعمیر کیا تھا۔ ان کے اس ٹویٹ کو 84000 بار ری ٹویٹ کیا گیا ہے۔
مصر کی وزیر برائے عالمی تعاون رانیا المعاشات نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ ایلون مسک کو فالو کرتی ہیں اور ان کے کام کی قدر کرتی ہیں۔
انھوں نے ایلان مسک سے گزارش کی کہ وہ ان شواہد کا مزید جائزہ لیں جن سے یا ثابت ہوتا ہے کہ اہرام مصر کی تعمیر مصر کے قدیم بادشاہوں کے دور میں مصر کے لوگوں نے کی ہے۔
مصر کی ماہر آثار قدیمہ ظاہی حواس نے سوشل میڈیا پر عربی زبان میں ایک ویڈیو جاری کرکے اپنا ردعمل دیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ مسک کا بیان ‘مکمل طور خام خیالی ہے۔
‘ایجبٹ ٹوڈے’ نامی ویب سائٹ نے ان کےایک بیان کو شائع کیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے، ‘میں نے اہرام مصر کی تعمیر کرنے والوں کے مقبرے دریافت کرنے میں مدد کی ہے جن سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان کو تعمیر کرنے والے مصری تھے اور وہ غلام نہیں تھے۔
ایلون مسک نے بعد میں اہرام مصر کو تعمیر کرنے والوں کی زندگیوں سے متعلق بی بی سی کی جانب سے شائع کیے گئے ایک آرٹیکل کو ٹویٹ کیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بی بی سی کا یہ آرٹیکل اہرام مصر کی تعمیر سے متعلق ایک قابل اعتبار خلاصہ پیش کرتا ہے۔
مصر میں سو سے زیادہ اہرام صحیح حالات میں موجود ہیں جن میں سے سب سے زیادہ مشہور گيزا کا عظیم ہرم ہے جس کی لمبائی 450 فٹ سے زیادہ ہے۔
ان میں سے بیشتر مصر کے شاہی خاندان کے افراد کے مقبروں کے طور پر تعمیر کیے گئے تھے۔