جمالیات

’وینس‘ فلم فیسٹیول اختتام پذیر

Share

کورونا کی وبا کے باوجود رواں ماہ 2 ستمبر سے شروع ہونے والا دنیا کا قدیم ترین اور مقبول ترین ’وینس‘ فیسٹیول 10 دن تک رنگ بکھیرنے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا۔

’وینس‘ فیسٹیول کا آغاز دوئم ستمبر کو ہوا تھا اور اس کا اختتام 12 ستمبر کی شب کو ہوا۔

’وینس‘ فلم فیسٹیول کی ویب سائٹ کے مطابق فلمی میلے کی اختتامی تقریب کو سوشل میڈیا سائٹس سمیت ٹی وی چینلز پر براہ راست بھی دکھایا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 77 ویں ’وینس‘ فیسٹیول میں سب سے بڑا بہترین فلم ’گولڈن لیون ایوارڈ‘ امریکی نژاد چینی فلم ساز چلوئے ژاؤ کو ان کی فلم ’نوماڈ لینڈ‘ کو دیا گیا۔‎

مجموعی طور پر وینس فلم فیسٹیول میں 24 کیٹیگریز میں ایوارڈز دیے گئے، جن میں سے زیادہ تر مرد حضرات ایوارڈز لینے میں کامیاب رہے، تاہم اس بار ماضی کے مقابلے زیادہ خواتین ایوارڈز لے اڑیں۔

سب سے بڑا ایوارڈ خاتون فلم ساز کی فلم کو دیا گیا—فوٹو: رائٹرز
سب سے بڑا ایوارڈ خاتون فلم ساز کی فلم کو دیا گیا—فوٹو: رائٹرز

فیسٹیول کے دوران بہترین اداکارہ کا ایوارڈ برطانوی اداکارہ ونیسا کربی کو دیا گیا جب کہ بہترین اداکار کا ایوارڈ اٹلی کے اداکار پیر فرانسیسکو فاوینو کو دیا گیا۔

بہترین اسکرین پلے کا ایوارڈ بھارتی فلم ساز چیتیانا تمہانے کو دیا گیا جب کہ سلور گرانڈ جیوری کا ایوارڈ میکسیکن نژاد فرانسیسی فلم ساز مائیکل فرانکو کو دیا گیا۔

سلور لیون کا بہترین ڈائریکٹر کا ایک ایوارڈ جاپانی فلم ساز کو بھی دیا گیا جب کہ اسپیشل جیوری ایوارڈ روسی فلم ساز کو دیا گیا۔

میلے کے دوران سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں—فوٹو: رائٹرز
میلے کے دوران سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں—فوٹو: رائٹرز

10 دن تک جاری رہنے والے فلم فیسٹیول میں مجموعی طور پر 5 درجن فلمیں پیش کی گئیں، جن میں سے 44 فیصد فلمیں خواتین فلم سازوں کی تھیں۔

کورونا کی وبا کے باعث جہاں اس سال فیسٹیول کو محدود کیا گیا تھا، وہیں ریڈ کارپٹ بھی نہیں سجایا گیا تھا جب کہ یورپ کے علاوہ دیگر ممالک کے فنکار بھی فیسٹیول میں شریک نہیں ہوسکے تھے۔

فیسٹیول میں شرکت کرنے والے افراد نے جہاں سماجی فاصلے کو برقرار رکھا، وہیں تمام افراد نے فیس ماسک بھی پہنے رکھا جب کہ سینیٹائزر کا بھی استعمال کیا گیا۔

’وینس‘ فلم فیسٹیول یورپ میں رواں سال منعقد ہونے والا پہلا فلمی میلا ہے جو کورونا کی وبا کے باوجود منعقد ہوا اور اب خیال کیا جا رہا ہےکہ دیگر فیسٹیول بھی منعقد ہوں گے۔

اگرچہ ریڈ کارپٹ کو ماضی کی طرح نہیں سجایا گیا تھا، تاہم اس باوجود اداکاراؤں نے کارپٹ پر جلوے بکھیرے—فوٹو: رائٹرز
اگرچہ ریڈ کارپٹ کو ماضی کی طرح نہیں سجایا گیا تھا، تاہم اس باوجود اداکاراؤں نے کارپٹ پر جلوے بکھیرے—فوٹو: رائٹرز