مائیکروسافٹ کے آئی اے اسسٹنٹ کے مقابلے میں گوگل کا اے آئی سرچ جنریٹو متعارف
مائیکرو سافٹ کی جانب سے ونڈو 11 کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی ڈیجیٹل اسسٹنٹ متعارف کرنے کے فوری بعد گوگل نے بھی اپنا اے آئی سرچ جنریٹو متعارف کردیا ہے۔
گوگل نے اپنے سرچ انجن کے لیے ایس جی ای یعنی سرچ جنریٹو ایکسپریئنس (Search Generative Experience) نامی اے آئی ٹول متعارف کروایا ہے۔
گوگل کے بلاگ پوسٹ کے مطابق صارفین اس ٹول کی مدد سے اپنے آئڈیاز سرچ کرسکتے ہیں اور کمپنی کو فیڈ بیک بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
سرچ جنریٹو اے آئی مختلف طریقوں سے آپ کے سوال کا جواب دے سکے گا۔
صارف کی جانب سے سرچ پر کلک کرنے کے بعد جنریٹو اے آئی صارف کے سوال کے مطابق اس کی معلومات کے علاوہ تصاویر، ویڈیوز ایک ہی پیج پر سامنے لائے گا ، یہی نہیں بلکہ پہلے سوال کی بنیاد پر آپ اے آئی جنریٹو سے فالو اَپ سوال بھی کرسکتے ہیں۔
یہ فیچر جدید طریقے سے کام کرے گا تو صارف کے سرچ انجن کو پہلے سےبھی زیادہ بہتر کام کرنے میں مدد دے گا۔
اس فیچر کا اعلان رواں ہفتے ہوا تھا لیکن اب ٹیسٹنگ کے لیے صارف اسے اپنے ڈیوائسز پر استعمال کرسکتے ہیں۔
گوگل سرچ جنریٹو ایکسپریئنس کو استعمال کرنے کے لیے امریکا میں موجود صارفین کو گوگل لیبز میں سائن اپ کرنا ہوگا، فیچر کا استعمال شروع کرنے کے لیے انہیں کمپنی کی طرف سے ایک ای میل موصول ہوگا۔
یہ فیچر ابھی صرف امریکی صارفین کے لیے محدود ہے، مستقبل میں اسے دیگر ممالک کے صارفین کے لیے بھی استعمال کے لیے متعارف کروایا جائے گا۔
یاد رہے کہ مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ کی جانب سے نومبر 2022 میں چیٹ جی پی ٹی کے نام سے ایک چیٹ باٹ لانچ کیا گیا تھا جسے ایک ہفتے کے اندر 10 لاکھ سے زیادہ صارفین نے استعمال کرنا شروع کر دیا تھا۔
تاہم اس وقت سوشل میڈیا پر نوجوان طلباچیٹ جی پی ٹی سے سب سے زیادہ خوش ہیں کیونکہ اب انہیں لگتا ہے کہ ان کے لیے اسکول، کالج یا یونیورسٹی کا کام کرنا مزید آسان ہو جائے گا۔