پرتگال: پولیس کے چھاپے کے دوران 28 ’انسانی اسمگلرز‘ گرفتار
پرتگال میں جنوبی الینٹیجو کے علاقے میں کھیتوں پر چھاپوں میں کسانوں کی انسانی اسمگلنگ اور استحصال کے شبہ میں 28 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں نے جن متاثرین کی شناخت کی ہے اُن کا تعلق رومانیہ، مالڈووا، یوکرین، بھارت، پاکستان اور سینیگال سے ہے۔
تحقیقات سے باخبر ذرائع کے مطابق متاثرہ افراد کو ملازمت کی لالچ دے کر پرتگال لے جا کر قابلِ رحم حالات میں رکھا جارہا تھا اور انہیں تشدد اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
تحقیقات کے لیے تقریباً 480 افسران کو متحرک کیا گیا اور 78 چھاپے مارے گئے، پولیس نے ایک بیان میں انکشاف کیا کہ گرفتار کیے گئے 28 افراد میں پرتگال سمیت دیگر ممالک کے شہری بھی شامل ہیں۔
شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ لوگ غیر قانونی امیگریشن میں مدد دینے والے نیٹ ورک سے تعلق رکھتے ہیں اور منی لانڈرنگ اور ٹیکس فراڈ میں بھی ملوث ہیں، انہیں آج مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
پرتگال میں مزدوروں کے استحصال، خاص طور پر زرعی شعبے میں انسانی اسمگلنگ کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں جہاں غریب تارکین وطن کو پھنسا کر بلا معاوضہ کام پر مجبور کیا جاتا ہے۔
کام پر لگنے کے بعد ان کے کاغذات اکثر ضبط کر لیے جاتے ہیں اور تنخواہ روک دی جاتی ہے، بہت سے لوگوں کو گھروں میں قید کر دیا جاتا ہے جس میں کوئی سہولیات نہیں ہوتی ہیں۔