سائنس

وزیراعظم کا فیس بک سے پاکستانی اسٹارٹ اپس کی مدد کا مطالبہ

Share

کراچی: وزیراعظم عمران خان نے عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کی سائڈ لائن پر دنیا کی بڑی ڈیجیٹل اور ٹیکنالوجی کی کمپنیز فیس بک اور یوٹیوب کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات کی۔

 رپورٹ کے مطابق عمران خان نے فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر شیرل سینڈ برگ اور یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوسین ووجیسکی سے ملاقات کی۔

عالمی اقتصادی فورم کی سائڈ لائن پر ہونے والی اس ملاقات میں وزیراعظم نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔

انہوں نے فیس بک سے کہا کہ وہ پاکستانی انکیوبیٹرز کی مدد کے لیے سرمایہ کاری پر غور کرے اور ڈیجیٹل خواندگی کے اقدامات میں مدد کرے۔

اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ زیادہ ذمہ دار ڈیجیٹل صحافت کے لیے سوشل میڈیا پیلٹ فامز کو تھرڈ-پارٹی فیکٹ چیکنگ سروسز (تیسرے فریق کی جانب سے حقائق کی جانچ پڑتال کی خدمات) قائم کرنی چاہئیں۔

اس دوران شیرل سینڈ برگ نے وزیراعظم عمران خان کو فیس بک ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

مذکورہ ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی سید ذوالفقارعباس بخاری، سفیر علی جہانگیر صدیقی، اسٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر اور ڈیجیٹل پاکستان کی سربراہ تانیہ ایدروس بھی شریک تھیں۔

علاوہ ازیں عمران خان نے یوٹیوب کی سی ای او سوسین ووجیسکی سے بھی ملاقات کی، جس میں پاکستان کی بہتر تصویر کی عکاسی کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فامز کے استعمال پر تبادلہ خیال ہوا۔

پاکستانی وفد نے ڈیجیٹل پلیٹ فامز کے ذریعے سیاحت، تعلیم کے فروغ اور سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

واضح رہے کہ یہ تبادلہ خیال اس ملاقات کے بعد ہوا، جس میں کچھ روز قبل اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے یوٹیوب اور ڈیجیٹل پبلشرز پر اثرو رسوخ رکھنے والوں سے ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات میں ڈیجیٹل میڈیا کے شعبے میں نوجوانوں کے لیے مواقع، چیلینجز اور ان کے حل پر گفتگو کی گئی تھی۔

دریں اثنا وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ارسلان خالد کے مطابق یوٹیوب اور فیس بک عہدیداروں سے ملاقاتیں ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ڈیجیٹل زیراثر پاکستان کو وسعت دینے کے حکومتی ایجنڈے کے مطابق تھیں۔

انہوں نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم ڈیجیٹل میڈیا انڈسٹری میں انقلاب لانے اور معیشت کو اس کے گرد قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ اس سے نوجوانوں کے لیے مزید نوکریاں پیدا کی جاسکیں۔