صحت

الکحل کی معمولی مقدار بھی کینسر کا خطرہ بڑھائے

Share

روزانہ کچھ مقدار میں الکحل کا استعمال بھی کینسر کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔

یہ انتباہ جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

امریکن کینسر سوسائٹی کے آن لائن جریدے کینسر میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ معمولی مقدار میں الکحل کا استعمال بھی کینسر کا باعث بن سکتا ہے اور اس سے دور رہنا اس جان لیوا مرض سے بچا سکتا ہے۔

ٹوکیو یونیورسٹی اور ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی اس تحقیق میں جاپان کے 33 ہسپتالوں کے 2005 سے 2016 تک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

یہ ڈیٹا کینسر کے 63 ہزار سے زائد مریضوں کا تھا جو روزانہ کچھ مقدار میں الکحل کا استعمال کرنے کے عادی تھے۔

محققین نے دریافت کیا کہ الکحل کو مکمل ترک کرنا ہی کینسر کے مجموعی خطرہ کو بہت کم کرتا ہے اور کینسر کے خطرے اور الکحل کے استعمال کے درمیان واضح تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ کم مقدار میں الکحل جیسے 10 سال تک روزانہ ایک گلاس یا 5 سال تک روزانہ 2 گلاس کا استعمال کینسر کے مجموعی خطرے کو 5 فیصد تک بڑھا دیتا ہے جبکہ یہ مقدار اس سے زیادہ ہونے سے اس شرح میں مزید بہتر ہوجاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ الکحل سے ہونے والے کینسر میں معدے، بریسٹ، مثانے کے غدود، غذائی نالی اور colorectum (قولون اور مبرز کا درمیانی حصہ)کے کینسر کا خطرہ زیادہ بڑھتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ جاپان میں اموات کی بڑی وجہ کینسر کا مرض ہے اور کینسر کے مجموعی کیسز کے نتیجے میں جو بوجھ بڑھ رہا ہے، اسے دیکھتے ہوئے ہم چاہتے ہیں کہ عوام میں الکحل سے جڑے کینسر کے خطرے سے شعور اجاگر کیا جائے۔

اس سے قبل گزشتہ سال ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ درحقیقت شراب کے استعمال کی کوئی محفوظ حد نہیں، اس کا ایک قطرہ بھی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران محققین کا مقصد یہ تخمینہ لگانا تھا کہ الکحل کا استعمال 23 طبی مسائل کا خطرہ بڑھانے میں کس حد تک اثرات مرتب کرتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ صرف 2016 میں ہی الکحل کے استعمال کے باعث دنیا بھر میں 30 لاکھ کے قریب اموات ہوئیں۔

واشنگٹن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محقق ایمانول گاکیودو کے مطابق الکحل سے منسلک طبی خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں اور ہم نے دریافت کیا کہ شراب نوشی اور کینسر یا خون کی شریانوں کے مسائل سے قبل از وقت موت کے درمیان ٹھوس تعلق موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ برسوں سے ماہرین کہتے آرہے ہیں کہ ایک یا 2 گلاس کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ نہیں، مگر ہم نے دریافت کیا کہ اگر آپ خود کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں تو ایک بوند بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 2016 میں دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد الکحل کا استعمال کررہے تھے اور اس لت سے بیمار ہوکر مرنے والوں کی سب سے کم تعداد مشرق وسطیٰ کے ممالک میں دیکھنے میں آئی۔

اس کے مقابلے میں مشرقی یورپ، وسطیٰ ایشیائی ممالک، افریقی ممالک میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔

تحقیق کے مطابق 15 سے 49 سال کے افراد میں الکحل کا استعمال مختلف امراض کے تجربے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

اس لت کے نتیجے میں بریسٹ کینسر، نرخرے کے کینسر، فالج، ٹی بی، خود کو نقصان پہنچانے، حادثات اور جگر کے امراض سمیت لاتعداد بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ الکحل کے استعمال کے حوالے سے اب تک ہونے والی سب سے بڑی تحقیق ہے۔