جج ویڈیو اسکینڈل؛ سپریم کورٹ کا نوازشریف کی نظرثانی اپیل میں بڑا ریلیف
اسلام آباد: جج ویڈیواسکینڈل میں سپریم کورٹ کے نظرثانی فیصلے کی کاپی ہائی کورٹ میں جمع کردای گئی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق جج ویڈیواسکینڈل میں سپریم کورٹ کے نظرثانی فیصلے کی کاپی ہائی کورٹ میں جمع کرادی گئی ۔ سپریم کورٹ نے نوازشریف کی نظرثانی اپیل میں بڑا ریلیف دے دیا۔
سپریم کورٹ کے مطابق جج ویڈیواسکینڈل کے حوالے سے کیس میں سپریم کورٹ کی آبزرویشن ہائی کورٹ کے لیے لازم نہیں، ہائی کورٹ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اثر لیے بغیرفیصلہ کرنے میں آزاد ہے۔
نواز شریف کے وکیل نے استدعا کی تھی کہ سپریم کورٹ کے معیارمقررکرنے کے بعد ہائی کورٹ کے ہاتھ باندھ دئیے گئے جب کہ سپریم کورٹ نے 23 اگست کے فیصلے میں جج ویڈیو کیس کے حوالے سے معیارمقررکیا تھا۔
واضح رہے کہ نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے خلاف مبینہ ویڈیو اسکینڈل سامنے آیا تھا اور ن لیگ نے الزام لگایا تھا کہ ارشد ملک کو بلیک میل کرکے نواز شریف کو سزا دینے پر مجبور کیا گیا۔ جج ارشد ملک نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ (ن) لیگ نے انہیں نواز شریف کے حق میں فیصلہ سنانے کے لیے رشوت کی پیش کش کی اور دھمکیاں دیں تھیں۔