دنیابھرسے

امریکا: ورجینیا کے سپر اسٹور میں فائرنگ سے مسلح شخص سمیت متعدد افراد ہلاک

Share

پولیس نے کہا ہے کہ امریکی ریاست ورجینیا کے چیسپیک میں واقع وال مارٹ سپر اسٹور میں ایک بندوق بردار شخص نے فائرنگ کرکے 10 کے قریب افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا، فائرنگ کرنے والا واحد ملزم بھی ہلاک ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق چیسپیک شہر میں فائرنگ کا یہ واقعہ امریکا میں ’تھینکس گیونگ ڈے‘ منانے کی چھٹی سے قبل پیش آیا ہے جب کہ اس سے قبل ہفتے کے آخر میں کولوراڈو کے ایک ایل جی بی ٹی کیو کلب میں ایک اور فائرنگ کے واقعے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

چیسپیک پولیس ڈپارٹمنٹ کے افسر نے جائے وقوع پر صحافیوں کو بتایا کہ فائرنگ کے فوری بعد جائے وقوع پر پہنچ کر رسپانس افسران اور ٹیکٹیکل ٹیمیں اسٹور میں داخل ہوئیں، ہم نے وہاں کئی ہلاک افراد اور متعدد زخمی شہریوں کو پایا۔

پولیس افسر نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ حملہ آور ایک ہی تھا اور وہ فائرنگ کرنے والا بھی ہلاک ہوگیا ہے، انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ مشتبہ شوٹر کی موت کیسے ہوئی۔

فائرنگ کے واقعے کے بعد پہلی ہنگامی کال منگل کی رات 10 بجے کے بعد کی گئی تھی جبکہ اسٹور اس وقت تک کھلا تھا۔

خبروں میں چلنے والی فوٹیج میں جائے وقوع پر پولیس کی بڑی تعداد دیکھی گئی، میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی افسران اور تفتیش کار اسٹور کا جائزہ لے رہے تھے جب علاقے کو سیل کیا جارہا تھا جب کہ ہلاکتوں کی صحیح تعداد واضح نہیں تھی۔

پولیس افسر نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس سمجھتی ہے کہ فائرنگ کے اس واقعے میں 10 سے کم افراد ہلاک ہوئے۔

امریکا کی سب سے بڑی ریٹیل اسٹور چین وال مارٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم اس المناک واقعے پر صدمے میں ہیں، متاثرہ افراد، کمیونٹی اور اپنے ساتھیوں کے لیے دعاگو ہیں۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی خاتون سینیٹر نے حملے کو بے حس تشدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ دل شکستہ ہیں، اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ ہم اپنے ملک میں بندوق کے تشدد کی اس وبا کو ختم کرنے کا حل تلاش نہیں کر لیتے جس نے بہت سی جانیں لے لی ہیں۔

ورجینیا سے تعلق رکھنے والے امریکی کانگریس مین بوبی اسکاٹ نے ٹوئٹ کیا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ہماری کمیونٹی تھینکس گیونگ ڈے پر ایک اور بے وقوفانہ فائرنگ کے واقعے کا شکار ہوئی۔

گن وائلنس آرکائیو ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں بندوق استعمال کرکے کیے جانے والے تشدد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے جہاں 2022 میں اب تک 600 سے زیادہ فائرنگ کے بڑے واقعات ہو چکے ہیں۔