کوئی ’بے وقوف‘ ملا جو ٹوئٹر چلانا چاہتا ہو تو عہدہ چھوڑ دوں گا: ایلون مسک
ایلون مسک نے کہا ہے کہ جب اُنھیں کوئی ’اتنا بے وقوف شخص‘ ملا جو ٹوئٹر کا چیف ایگزیکٹیو افسر بننا چاہتا ہو گا تو وہ یہ عہدہ چھوڑ دیں گے۔
اُنھوں نے ٹوئٹر پر ایک رائے شماری کی کہ کیا اُنھیں ٹوئٹر کی سربراہی چھوڑ دینی چاہیے اور کہا کہ وہ اس کے نتائج پر عمل پیرا رہیں گے۔
اس پول میں 57 فیصد سے زیادہ افراد نے ان کے یہ عہدہ چھوڑنے کے حق میں ووٹ دیا۔
نتائج کے بعد اُنھوں نے کہا کہ ’جیسے ہی مجھے یہ عہدہ قبول کرنے والا کوئی بے وقوف شخص ملا میں سی ای او کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔ اس کے بعد میں صرف سافٹ ویئر اور سرور ٹیمز چلاؤں گا۔‘
Should I step down as head of Twitter? I will abide by the results of this poll.
— Elon Musk (@elonmusk) December 18, 2022
اکتوبر میں ٹوئٹر خریدنے سے لے کر اب تک ایلون مسک نے تقریباً نصف سٹاف کو نکال دیا ہے جبکہ اُنھوں نے ادائیگی کے بدلے ویریفائیڈ اکاؤنٹس دینے کا بھی اعلان کیا مگر کئی وجوہات کی بنا پر یہ پروگرام روک دیا گیا تھا۔
اس کے بعد گذشتہ ہفتے یہ فیچر دوبارہ شروع کیا گیا۔
شہری آزادیوں کے گروہوں نے مواد پر نظرِ ثانی کی ان کی حکمتِ عملی پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کے اقدامات سے نفرت انگیز بیانات اور گمراہ کن معلومات میں اضافہ ہو گا۔
جمعے کو اقوامِ متحدہ اور یورپی یونین نے بھی ٹوئٹر کی جانب سے اس کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کرنے پر ایلون مسک پر تنقید کی تھی۔
اقوامِ متحدہ نے ٹویٹ کی کہ میڈیا کی آزادی کوئی ’کھلونا‘ نہیں جبکہ یورپی یونین نے ٹوئٹر پر پابندیوں کی دھمکی دی۔
ایلون مسک کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو چلانے کے لیے کسی کو تلاش کرنا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی بھی واپس آ کر کمپنی چلا سکتے ہیں۔ اُنھوں نے نومبر 2021 میں چیف ایگزیکٹیو کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ایک ٹویٹ میں جب ایلون مسک کو کہا گیا کہ اُنھوں نے پہلے ہی نئے سی ای او کا انتخاب کر لیا ہے تو اُنھوں نے جواب دیا کہ ’کسی کو وہ ملازمت نہیں چاہیے جو ٹوئٹر کو زندہ رکھ سکے۔ کوئی جانشین نہیں۔‘
Yep, he already has the new CEO picked out.
— Wall Street Silver (@WallStreetSilv) December 18, 2022
Elon will retire to being Chairman of the Board and Tweeter.
جن ممکنہ متبادل شخصیات کے نام لیے جا رہے ہیں ان میں فیس بک کی سابق چیف آپریٹنگ افسر شیرل سینڈبرگ، ایلون مسک کے بااعتماد انجینیئر سریرام کرشنن اور امریکہ کے سابق صدارتی مشیر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر شامل ہیں۔
ماضی میں ایلون مسک نے ٹوئٹر پر رائے شماری کی پاسداری کی ہے۔ وہ مشہور لاطینی فقرے ’ووکس پوپیولی، ووکس ڈی‘ کے بہت دلدادہ ہیں جس کا مطلب ’عوام کی آواز، خدا کی آواز‘ ہے۔
The people have spoken.
— Elon Musk (@elonmusk) November 20, 2022
Trump will be reinstated.
Vox Populi, Vox Dei. https://t.co/jmkhFuyfkv
جب ایک ٹویٹ میں تجویز دی گئی کہ پالیسی سے متعلق رائے شماری میں صرف ٹوئٹر بلیو کے سبسکرائبرز کو ہی ووٹ کا حق ہونا چاہیے، تو ایلون مسک نے کہا کہ ’اچھا پوائنٹ ہے۔ ٹوئٹر یہ تبدیلی لائے گا۔‘
ٹوئٹر کا ادائیگی کے بدلے ویریفیکیشن کا فیچر گذشتہ ہفتے دوبارہ لانچ کیا گیا ہے۔ اس سروس کی فیس آٹھ ڈالر ماہانہ ہے جبکہ ایپل ڈیوائسز پر ٹوئٹر استعمال کرنے والوں کو 11 ڈالر ماہانہ ادا کرنے ہوں گے۔ اس سے سبسکرائبرز کو بلیو ٹک ملے گا۔
اس سے قبل بلیو ٹک کسی اکاؤنٹ کے مصدقہ ہونے کی علامت ہوتا تھا اور مفت میں دیا جاتا تھا۔
کئی ہفتوں سے سرمایہ کار ایلون مسک پر ٹوئٹر کے سی ای او کا عہدہ چھوڑنے کے لیے زور دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے وہ ٹیسلا کو ٹھیک سے نہیں چلا پا رہے۔
گذشتہ ایک سال میں ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت 65 فیصد سے زیادہ گری ہے۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدنے کے لیے ٹیسلا کے اربوں ڈالر کے شیئرز فروخت کیے ہیں جس کی وجہ سے بھی شیئرز کی قیمت گری ہے۔
ویڈبش سکیورٹیز نامی سرمایہ کاری فرم کے تجزیہ کار ڈین آئیوز نے منگل کو ایلون مسک کی ٹویٹ کے بعد کہا کہ ’بالآخر ٹیسلا کے سرمایہ کاروں کا یہ برا خواب ختم کرنے کے لیے درست سمت میں اچھا قدم۔‘