صحت

پنجاب میں نمونیا سے مزید 12 بچے جان کی بازی ہار گئے

Share

ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں خطرناک نمونیا مزید 12 بچوں کی زندگیاں نگل گیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے بتایا کہ صوبے بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران نمونیا کے ایک ہزار 77 نئے کیسز سامنے آئے، صرف لاہور میں ایک روز کے دوران 251 نئے کیسز سامنے آئے۔

رپورٹس کے مطابق پنجاب میں رواں سال نمونیا سے 220 اموات رپورٹ ہوئیں جب کہ مجموعی طور پر 11 ہزار 597 کیسز سامنے آئے، صوبائی دارالحکومت لاہور میں رواں سال نمونیا سے 48 اموات اور 1 ہزار 821 کیسز رپورٹ ہوئے۔

پنجاب میں نمونیا سے ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، آج صوبے میں 12 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں جب کہ گزشتہ روز صوبے میں نمونیا سے مزید 14 بچے جان کی بازی ہار گئے تھے۔

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔

نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔

نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔

نمونیا کی وجوہات

نمونیا اگر کسی صحت مند انسان کو ہو تو وہ اس کا مقابلہ با آسانی کرسکتا ہے مگر بچوں کے لیے اس سے نمٹنا بعض اوقات انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔

بچوں کو نمونیا ہونے کی وجوہات میں انہیں دودھ پلانے کی کمی، آلودگی، غذائیت کی کمی، ٹھنڈ میں زیادہ دیر تک رہنا اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہے۔

نمونیا کی علامات

نمونیا کی ہلکی علامات بھی جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس بیماری کی یہ علامات ہیں:

بلغم اور کھانسی ، بخار، بہت زیادہ پسینہ آنا یا سردی لگنا، معمول کی سرگرمیاں کرنے کے دوران سانس پھولنا، سانس لیتے وقت یا کھانسی کے وقت سینے میں درد محسوس ہونا، تھکاوٹ کا احساس، بھوک میں کمی، متلی محسوس ہونا، سر درد ہونا۔

دیگر علامات آپ کی عمر اور صحت کے مطابق مختلف ہو سکتی ہیں:

شیر خوار یا نومولود بچوں میں بعض اوقات کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن بعض اوقات انہیں متلی ہو سکتی ہے، توانائی کی کمی ہو سکتی ہے یا پینے یا کھانے میں پریشانی ہو سکتی ہے۔

5 سال سے کم عمر کے بچوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔

علاج

ڈاکٹرز ابتدائی طور پر تو سینے کا ایکسرے تجویز کرتے ہیں جس سے پھیپھڑوں کے بارے میں صحیح معلومات ملتی ہیں۔

وائرس کے نتیجے میں ہونے والے نمونیا کے لیے اینٹی وائرس ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔