بابر اعظم افغانستان سے شکست کے بعد رو پڑے تھے، محمد یوسف کا دعویٰ
ورلڈکپ میں 23 اکتوبر کو افغانستان سے ون ڈن کرکٹ میں پہلی بار شکست کے بعد قومی ٹیم کو بڑا دھچکا لگا ہے، لگاتار 3 میچز میں شکست کے بعد سینئر کرکٹرز بابراعظم کی کپتانی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
اس دوران سابق کرکٹر محمد یوسف نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان سے شکست کے بعد بابراعظم رو پڑے تھے۔
سما ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے محمد یوسف نے کہا کہ ’میچ کے بعد میں نے بابراعظم کی پریس کانفرنس دیکھی تھی، وہ بہت پریشان دکھائی دے رہے تھے، میں نے سنا ہے وہ روئے بھی ہیں، ہم سب بابر کے ساتھ ہیں، افغانستان سے شکست میں صرف بابر کا قصور نہیں، اس میں پوری ٹیم اور انتظامیہ بھی ذمہ دار ہے، ہم اس مشکل وقت میں بابر اعظم کے ساتھ ہیں اور پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، افغانستان سے ہار کے بعد ہم سب کو بہت افسوس ہے، لیکن بابر کو دیکھ کر مجھے دکھ ہوا ہے کیونکہ ہم بھی اس مرحلے سے گزر چکے ہیں، بابر کو فکر نہیں کرنی چاہیے، ہار جیت کھیل کا حصہ ہیں، کوشش کریں اگلے 4 میچز میں اچھی پرفارمنس دیں۔‘
اس کےعلاوہ افغانستان سے شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ اینڈریو پٹک نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پچھلے دو دن مشکل تھے، شکست پر پلیئرز کافی دکھی ہیں، اب ہر کسی کی نظریں جمعہ کے میچ پر ہیں، ہمیں اچھا کھیلنا ہوگا۔‘
بیٹنگ کوچ نے کہا کہ پاکستان کا اب بھی چانس ہے، ہمیں اپنا بہترین کھیل پیش کرنا ہوگا، پاکستان ٹیم میں بڑا ٹوٹل سجانے کی صلاحیت موجود ہے، مجھے بیٹرز کی صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہے۔
قبل ازیں سابق کپتان شاہد آفریدی، سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم، سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر، سابق کرکٹر مصباح الحق اور شعیب ملک سمیت دیگر کرکٹرز نے قومی ٹیم سمیت خصوصاً بابر اعظم کی قیادت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
یاد رہے کہ 23 اکتوبر کو ورلڈ کپ کے اہم میچ میں افغانستان نے ایک اور بڑا اپ سیٹ کرتے ہوئے پاکستان کو پہلی بار 8 وکٹوں سے بدترین شکست دی تھی۔
اس میچ کے بعد پاکستان کی ایونٹ کے سیمی فائنل تک رسائی پر ایک بار پھر گہرے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
ٹورنامنٹ کے ابتدائی دونوں میچوں میں کامیابی کے بعد قومی ٹیم کو لگاتار تین شکستوں (سری لنکا، بھارت اور افغانستان کے خلاف شکست) کا منہ دیکھنا پڑا جس کے بعد گرین شرٹس ایونٹ میں مشکلات سے دوچار ہے۔
گرین شرٹس اب اپنا اگلا میچ کل یعنی 27 اکتوبر کو جنوبی افریقا، پھر 31 اکتوبر کو بنگلہ دیش، 4 نومبر کو نیوزی لینڈ اور 11 نومبر کو انگلینڈ سے کھیلے گی، اگر وہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا چاہتے ہیں تو اب ان کے لیے تمام میچز جیتنا ضروری ہیں۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان کے بقیہ میچز
27 اکتوبر – چنئی میں پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقا
31 اکتوبر – کولکتہ میں پاکستان بمقابلہ بنگلا دیش
4 نومبر – بنگلورو میں پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ ب
11 نومبر – کولکتہ میں پاکستان بمقابلہ انگلینڈ
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستانی اسکواڈ
بابر اعظم، عبداللہ شفیق، فخر زمان، امام الحق، افتخار احمد، محمد رضوان، شاداب خان، محمد نواز، اسامہ میر، حارث رؤف، ایم وسیم جونیئر، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، سعود شکیل، سلمان علی آغا