داستان ایک سیلابی ریلے کی
اَندھی عصبیت ایک طرف رکھتے ہوئے عمران خان کے ستّائیس سالہ سیاسی سفر کو حقائق کی کسوٹی پر پَرکھا جائے
اَندھی عصبیت ایک طرف رکھتے ہوئے عمران خان کے ستّائیس سالہ سیاسی سفر کو حقائق کی کسوٹی پر پَرکھا جائے
چئیرمین سینیٹ، عزت مآب محمد صادق سنجرانی، مرنجاں مرنج بلکہ باغ وبہار شخصیت کے مالک ہیں۔ دوست بنانا، دوستیاں پالنا
یہ ذکر ہے ہمارے زمانۂِ طالب علمی کا۔ اساتذہ مثلث، مربع، مستطیل شکلوں کی مدد سے ہمیں قائمہ، حادہ اور
عدالتی فیصلے جب عدل کے ایوانوں سے نکل کر کھیتوں، کھلیانوں اور چوپالوں کا موضوع بنتے ہیں تو غریب و
زبان وبیان کا سلیقہ بھی ایک طرح کی ساحری ہے۔ روزمرہ کے عمومی اور رَسمی مکالموں میں بھی یکایک کوئی
’’جو کچھ عمران خان اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ کرتے رہے، وہ موجودہ حکومت کو عمران اور تحریک انصاف کے
پرویز مشرف وہاں چلے گئے جہاں ہم سب کو جانا ہے۔ وہ منزل جسے کوچ نقارہ بجنے اور لاد چلنے
کسی پر غداری یا بغاوت کا الزام لگانا، مقدمے داغنا اور ہتھکڑیاں ڈالنا مجھے کبھی اچھا نہیں لگا۔کچھ دِن پہلے
نیند میں دیکھے جانے والے خواب، آنکھ کھلتے ہی تحلیل ہوجاتے ہیں۔ بقول غالب تھا خواب میں خیال کو تجھ
شوخ، چنچل، خوبرو اور دِلرُبا ہونے کے باجود جھوٹ، جھوٹ ہی رہتا ہے۔ اُسے ’بیانیہ‘ کا معتبر نام دے دیا