جبر کی طویل اور تاریک شب
جس روز یہ کالم چھپے گا سرکاری اور قومی سطح پر ہم اسے ’’یوم استحصال کشمیر‘‘پکاررہے ہوں گے۔مقصد دُنیا کو
جس روز یہ کالم چھپے گا سرکاری اور قومی سطح پر ہم اسے ’’یوم استحصال کشمیر‘‘پکاررہے ہوں گے۔مقصد دُنیا کو
بارہا اس کالم کے ذریعے التجا کرتا رہا ہوں کہ میری ناقص رائے میں وطن عزیز کا سیاسی منظر کافی
گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستانی سیاست دانوں نے ایک دوسرے کو چور،لٹیرے اور نکما پکارنے کا چلن اختیار کرلیا ہے۔
پیر کی صبح چھپے کالم میں یہ عرض کرنے کی کوشش کی تھی کہ عمران خان صاحب نیب قوانین میں
گزشتہ دو برس سے بہت سوچ بچار کے بعد دریافت یہ کیا ہے کہ بقول جون ایلیا ’’عمرگزاردی گئی‘‘ ہے۔جو
سینٹ اور قومی اسمبلی کے جو اجلاس پیر سے شروع ہوئے ہیں ان کے دوران اہم قانون سازی متوقع ہے۔ہمارے
ایسے قارئین کی کافی تعداد نے جو میرے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے میں رہتے ہیں ہفتے کے روز
کلاسیکی پنجابی شاعری میں ’’متراں‘‘ یعنی محبوب کی خبر لانے والوں کو اس کی دیوانی اپنے ہاتھ کی اُنگلیوں میں
زندگی میں کئی واقعات ایسے بھی ہوتے ہیں جو آپ کو خوش گوار حیرت میں مبتلا کردیتے ہیں۔ منگل کی
اپنے سیاسی مخالف کی ذہانت کو برسرعام نہ سہی خلوت میں تسلیم کرلیناایک معقول رویہ ہے۔ اسے اپنالیں تو جوابی