کلکتہ شہر کی شان جسٹس خواجہ محمد یوسف
کلکتّے کا جو ذکر کیا تو نے ہم نشیںاک تیر میرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے مرزا غالب کا
کلکتّے کا جو ذکر کیا تو نے ہم نشیںاک تیر میرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے مرزا غالب کا
ان دنوں ہندوستان سے کافی لوگوں نے رابطہ کیا کہ ڈیمنشیا کے متعلق کچھ لکھوں۔ ویسے تو میں کئی برس
فی الحال دنیا دو باتوں میں الجھی ہوئی ہے۔ ایک تو کورونا وائرس کے دوبارہ شروع ہونے سے اور دوسرے
میں نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں قید "کاون " ہاتھی پر دو کالم لکھے۔ آج میرا
صدیوں سے ہندوستان اور برطانیہ کے بیچ ایک خاص رشتہ رہا ہے۔اس کی ایک وجہ انگریزوں کا ہندوستان پر ایک
اگر سب کچھ طے شدہ پروگرام کے مطابق ہوتا ہے تو دو دن بعد، یعنی 29 نومبر کی صبح چھ
برطانیہ میں ہریالی اور پارک کا عام نظارہ آپ کو ہر طرف دکھے گا اور اگرآپ لندن میں رہائش پزیر
سنا ہے اب ایک نئے "میثاق پاکستا ن" کی تیاری ہو رہی ہے۔زندہ قومیں اپنے ماضی کی روشنی میں اپنے
آج کل پاکستان میں شادیوں کاموسم ہے اوران دنوں کچھ اہم شخصیات کی شادیوں کی بازگشت ہمارے میڈیاکا محبوب موضوع
اکتوبر سے کچھ خبریں ایسی ہمارے آس پاس گھوم رہی ہیں جن کاتعلق آنے والے دنوں سے ہے۔ ان میں