شرم تم کو مگر نہیں آتی!
مرزاغالب نے یہ شعر "کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب۔شرم تم کو مگر نہیں آتی"کہا تو خود کے لئے
مرزاغالب نے یہ شعر "کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب۔شرم تم کو مگر نہیں آتی"کہا تو خود کے لئے
محبت ہوئی اک حسیں دلربا سے سو دل خود سے بیزار رہنے لگا ہے کبھی پاس آتے، کبھی دور جاتے کبھی سہمے رہتے کبھی تو یہ دھڑکن بھی گھبرائی رہتی قدم لڑکھڑاہٹ سے بَل کھاتے رہتے نہ دن کی خبر اور نہ راتوں کو سوئے کبھی پھرتے رہتے یوں ہی کھوئے کھوئے نہ منزل کی چاہت، نہ رستوں پہ آہٹ سمجھ میں تو آتا سمجھ کچھ نہ پاتا کبھی کچھ بناتا، کبھی کچھ بناتا کبھی مول لی عشق میں ہر مصیبت پہ ہمت نہ ہاری تبھی پوچھتی ہے حسینہ وہ مجھ سے محبت ہے تم کو تو کیسی محبت نہ اقرار کوئی، نہ اظہار کوئی بھلا کرتا ہے اس طرح پیار کوئی میں کہتا ہوں مجھ کو محبت ہے تم سے
مختلف ریسرچ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ جرم کی واحد سب سے اہم وجہ خود سے نفرت ہے۔ جس
الحمد اللہ!کہ آج عید کا روزِ مقدس ہے اور یہ وہ خاص دن ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے خاص
جاپان کے باطن کوسمجھنابہت مشکل ہے۔یہ تجزیہ جاپان میں ربع صدی اردوپڑھانے والے پروفیسرتبسم کاشمیری کاہے اور میری نظرمیں حرف
فخر دیں ناز کردگار علی سارے ولیوں کے تاجدار علی ان کو زیبا لقب ہے شیر خدا حق علی ہیں ہیں ذی وقار علی مرتبہ کوئی ان کا کیا جانے دین برحق کی ہیں پکار علی دین کو جس نے سربلند کیا ہے تمہارا وہ شاہکار علی وار جس کا ہے برق کی صورت آپ کی ہے وہ ذوالفقار علی اس نے سجدے میں سر کٹایا ہے ہے نمازوں کا افتخار علی میری آنکھوں کی پیاس بجھ جائے دیکھ لوں آپ
انقلاب اور رومان کے شاعر فیض احمدفیض ؔنے کسی کے بام پر آنے کوموسمِ بہار کی آمد کا اعلان قرار
روس اوریوکرین کے درمیان عسکری تنازعے کوایک سال مکمل ہوگیاہے۔جنگ کہنے میں تامل اس لئے ہے کہ روسی حکومت اسے
الطاف حسن قریشی پاکستان کی صحافت کا نہایت معروف اور معتبر نام ہیں۔ کم و بیش سات دہائیوں سے وہ
دنیا ہر سال یعنی۸؍ مارچ کو خواتین کا عالمی دن منا رہی ہے اور اس کا مقصد صنفی مساوات کو