کھیل

ہارون رشید قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر مقرر

Share

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ہارون رشید کو قومی کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کردیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ ہارون رشید کو چیف سلیکٹر مقرر کر دیا گیا ہے اور ان کے ساتھ میں نے کئی برس کام بھی کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اعلان اس لیے کیا کیونکہ بہت افواہیں چل رہی تھیں اور ہر امیدوار کی پروموشنز ہو رہی تھی حالانکہ ہمارے پاس وقت تھا لیکن بڑا دباؤ تھا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی صرف چیف سلیکٹر کا تقرر ہوا ہے لیکن اب آرام سے مشاورت کے بعد دیگر اراکین کو شامل کریں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہارون رشید نے پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ ندا ڈار آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ٹیم آف دی ایئر، رضوان اور حارث رؤف آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ٹیم آف دی ایئر میں شامل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ویمنز انڈر-19 کی ٹیم اب سپر 6 مرحلے میں پہنچ گئی ہے۔

’4 فروری کو ایشین کرکٹ کونسل بورڈ کا اجلاس ہوگا‘

پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل کو راضی کرلیا ہے اس لیے 4 فروری کو بحرین میں ایشین کرکٹ کونسل بورڈ کا اجلاس ہے جس میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بہت اہم پیش رفت ہے اور جن مسائل پر بھی باتیں کی جارہی تھیں ہم ان پر مسائل کو وہاں اٹھائیں گے۔

آسٹریلیا کی جانب سے افغانستان کے ساتھ سیریز منسوخ کرنے کے بعد قومی ٹیم کے شیڈول میچز کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ افغانستان کرکٹ بورڈ کے حکام سے ملاقات ہوئی ہے اور اس حوالے سے تفصیلی بات کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مشاورت کے بعد طے پایا ہے کہ حکومت کی منظوری کی صورت میں پی سی بی اور افغانستان کرکٹ بورڈ شارجہ میں 3 ٹی20 میچز کھیلیں گے اور یہ میچز پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فوری بعد اور نیوزی لینڈ کی ٹیم کی یہاں آمد سے قبل ہوں گے اور یہ میچز ایک ہفتے میں مکمل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ منافع ہمارے درمیان 50 فیصد کی بنیاد پر برابر تقسیم ہوگا، پروڈکشن اور دیگر چیزیں مشترکہ طور پر آؤٹ سورس کریں گے، اس پر افغانستان خوش ہے۔

چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت پاکستان کی منظوری ابھی نہیں ملی لیکن میرا خیال ہے منظوری دی جائے گی لیکن ابھی باقاعدہ نہیں ملی ہے۔

’مکی آرتھر کے ساتھ معاملات 90 فیصد حل ہوچکے ہیں‘

ٹیم کے کوچ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ مکی آرتھر کا امکان رد نہیں کیا تھا اور اس وقت بھی ختم نہیں ہوا، میں بذات خود ان کے ساتھ بات چیت کر رہا ہوں اور میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے 90 فیصد راستہ عبور کرلیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ہم جلد ہی خبر دیں گے کہ مکی آرتھر ہمارے ساتھ ہوں گے لیکن ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی کیونکہ چند مسائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر مکی آرتھر آئیں گے تو میں نے ان کو اشارہ دیا ہے کہ اپنی ٹیم بنائیں اور ان کو جتنی ادائیگی کرنا چاہتے ہیں کریں تو اگلے دو، تین دن میں یہ چیزیں حل ہوجائیں گی اور مکی آرتھر واپس آجائیں گے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ مکی آرتھر نے اشارہ بھی دیا ہے کہ وہ اپنی ٹیم میں کس کس کو رکھنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مارک کول کے حوالے سے باتیں چل رہی تھیں لیکن وہ اس وقت نمیبیا کی کوچنگ کر رہے ہیں اور جب وہ واپس آئیں گے تو مئی اور جون میں ویمنز ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے جوائن کرلیں گے۔

’ادارہ جاتی کرکٹ کی بحالی کیلئے خطوط لکھ دیے‘

ادارہ جاتی کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو خط لکھا گیا ہے اور ہم نے ان سے تیاری کرنے اور اپنے ڈپارٹمنٹ بحال کرنے کو کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند ایک اداروں کی جانب سے مثبت خبر آئی ہے جبکہ چند ایک اس میں دلچسپی نہیں رکھتے، اگر ضرورت پڑی تو میں خود جاکر ان اداروں کے سربراہان سے ملاقات کروں گا۔

’بابراعظم کی کپتانی کے لیے کوئی خطرہ نہیں‘

قومی ٹیم کی کپتانی اور شان مسعود کو اچانک نائب کپتان بنانے سے متعلق سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ آئین کے تحت کپتان، نائب کپتان اور چیف سلیکٹر چیئرمین کا حق ہے، اس کے لیے میں مشاورت کرکے فیصلہ کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے لیے مشاورت کی تھی اور اس کے پیچھے ایک سوچ بھی ہے، اگر میں نے نائب کپتان لگادیا ہے لیکن یہ اصرار تو نہیں کیا کہ اس کو کھلائیں اور انہوں نے نہیں کھلایا، جس پر مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

صحافیوں کو مخاطب کرکے ان کا کہنا تھا کہ بابراعظم کے ساتھ ہم سب پیار کرتے ہیں، وہ ممکنہ طور پر تاریخ کا عظیم ترین کھلاڑی بنے گا لیکن آپ لوگوں کے اندر سے یہ بات نکلی کہ کیا وہ تینوں طرز کے لیے صحیح کپتان ہیں جبکہ میں تو اس بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا اور اس کے لیے ماہرین کی رائے درکار ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پر بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے، جب وقت آئے گا تو پھر دیکھا جائے گا، نیوزی لینڈ کی سیریز آگئی ہے، چیف سلیکٹر مقرر ہوچکا ہے اور دیگر اراکین بھی آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ بابراعظم کو کوئی خطرہ یا دباؤ ہے، ہم پوری طرح ان کے ساتھ ہیں اور ہم ہر سطح پر ان سے تعاون کریں گے۔

’عامر ریٹائرمنٹ واپس لے کر کھیلنا چاہے تو خوش آمدید‘

ایک سوال پر چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ جن کھلاڑیوں پر پابندی لگی تھی اگر وہ پابندی مکمل کرتے ہیں پھر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ محمد عامر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے، اگر وہ ریٹائرمنٹ واپس لینا چاہتا ہے تو پی سی بی اور ڈومیسٹک کرکٹ کے جو قواعد ہیں اس کے مطابق خوش آمدید کہیں گے۔

اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وہ کھیلنے کے لیے دستیاب ہوں گے اور ٹیم کے لیے منتخب ہوتے ہیں تو کھیلیں گے، اگر منتخب نہیں ہوپائے تو نہیں کھیلیں گے۔

پی سی بی کی سیکیورٹی ٹیم پر پوچھے گئے سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ آج چند ایک تبدیلیاں ہوئی ہیں، کرنل اعظم کو کنسلٹنٹ کے طور پر واپس آنے کے لیے درخواست کی ہے، وہ اس وقت آئی سی سی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

پاک-بھارت کرکٹ بحالی پر انہوں نے کہا کہ بھارت والے چاہتے ہیں کہ وہ یہاں نہ آئیں لیکن ہم وہاں جائیں، یہ ایک پرانا مسئلہ ہے، اسی لیے ایشیا کپ اور بھارت میں ہونے والے ایونٹس بھی متاثر ہو رہے ہیں۔