پاکستان کیسے ترقی کرے؟
مرزا محمد سعید دہلوی دو زمانوں کا سنگم تھے۔ 1886 میں پیدا ہوئے۔ گورنمنٹ کالج لاہور میں علامہ اقبال سے
مرزا محمد سعید دہلوی دو زمانوں کا سنگم تھے۔ 1886 میں پیدا ہوئے۔ گورنمنٹ کالج لاہور میں علامہ اقبال سے
اشارہ تو سالانہ بجٹ کی طرف ہے لیکن اس جملے کا حقیقی مفہوم جاننا ہو تو کسی بدیہہ گو پنجابی
ہماری تاریخ میں بارہا ایسا ہوا کہ عوام اِدھر اُدھر کے تماشوں میں الجھے تھے اور اقتدار کے ایوانوں میں
بھائی یاسر پیرزادہ کا ظرف بڑا اور علم وسیع ہے۔ زندگی نے انہیں مشاہدات کی سیربین عطا کی تھی، انہوں
عنوان میں ایک لفظ حذف کر دیا ہے۔ ایک ہندی نژاد لفظ استعمال کئے بنا بات نہیں بن رہی تھی
مئی کی پچیس تاریخ ہے اور دن آدھے سے زیادہ نکل چکا ہے۔ ابھی تصویر کے خد و خال دھندلے
پرندے اس برس کتنے کم نظر آئے ہیں۔ بہار کے رنگ ماند ہوئے تو گرما کی صبحوں کا جادو بھی
حکومت میں کسی ذمہ دار عہدے دار نے ماحولیاتی تبدیلی اور موسم گرما کی غیر معمولی شدت پر تبصرہ کرتے
ٹھیک ننانوے برس پہلے یعنی مئی 1923 میں روس سے ہجرت کر کے نیویارک آنے والے ایک غریب یہودی جوڑے
غالبؔ خوش نصیب تھے کہ خواب ہی میں سہی، خیال کو خوشی سے معاملہ تو رہا۔ ہماری خاک پریشاں تو