رسل ٹریبونل سے گلوبل ڈیموکریٹک ڈائیلاگ تک
ہم اکیسویں صدی کی دوسری دہائی مکمل کرنے کو ہیں۔ سات ارب 80کروڑ انسانوں کا یہ قافلہ علم، تخلیقی سرگرمی،
ہم اکیسویں صدی کی دوسری دہائی مکمل کرنے کو ہیں۔ سات ارب 80کروڑ انسانوں کا یہ قافلہ علم، تخلیقی سرگرمی،
اسلام آباد کی شام آہستگی سے رات میں ڈھل رہی تھی۔ آتش دان سے آتی حرارت کی لہریں محبت کی
یہ جو بڑے لوگ ہوتے ہیں، جینے کا ہنر بھی جانتے ہیں، بات کہنا بھی انہیں آتی ہے اور یہ
سال میں تین سو پینسٹھ دن اور باون ہفتے ہوتے ہیں۔ صدی کے بیسویں برس کے پہلے دو ہفتے ہی
دیکھئے جو ہونا تھا، ہو چکا۔ بات کچھ ایسی بڑی نہیں تھی، کہنہ روایت موجود تھی، بس انجانے میں پاؤں
غالب نے عجب طرفہ طبیعت پائی تھی۔ ایک طرف کہتے ہیں کہ واقعہ سخت ہے اور جان عزیز، چنانچہ تاب
لیجئے صاحب! اس برس کی آخری صبح آن پہنچی۔ آج کا سورج ڈوبے گا تو کل نئے برس میں جاگیں
بھارتی حکومت کے متنازع قانون شہریت پر ہنگامہ اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ یہ قانون بھارت کے مسلمان شہریوں کے ساتھ
اردو صحافت کی لغت اور لہجے میں دیکھتے ہی دیکھتے بہت سی تبدیلیاں آ گئی ہیں۔ انگریزی الفاظ کا استعمال
کوئی پچیس برس پہلے خشونت سنگھ کا ناول ’دہلی‘ پڑھنے کو ملا۔ ہڈالی خوشاب کے فرزند کی داستان گوئی میری،