کھیل

فخر زمان، حارث سہیل نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کیلئے ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل

Share

پاکستان کرکٹ ٹیم کی عبوری سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف 3 میچوں کی ایک روزہ سیریز کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں میں بلے باز فخر زمان اور حارث سہیل کو بھی شامل کرلیا، جس کے بعد یہ تعداد 23 تک پہنچ گئی۔

عبوری سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شاہد آفریدی نے ٹوئٹ میں بتایا کہ فخر زمان اور حارث سہیل نے آج فٹنس ٹیسٹ پاس کر لیا ہے، یہ دونوں کھلاڑی پاکستان کپ بھی اچھا کھیل رہے ہیں، انہیں ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ 28 دسمبر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کی عبوری سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف 3 میچوں کی ایک روزہ سیریز کے لیے 21 ممکنہ کھلاڑیوں کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ورلڈ کپ سپر لیگ کے تینوں میچ نیشنل بینک کرکٹ ارینا کراچی میں 9، 11 اور 13 جنوری کو کھیلے جائیں گے۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سلیکٹرز ٹیسٹ کے بعد شروع ہونے والی ایک روزہ سیریز کے لیے 16 رکنی حتمی اسکواڈ کا اعلان اس وقت جاری پاکستان کپ کے بعد دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران کریں گے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ 2 سے 6 جنوری کے دوران کھیلا جائے گا۔

ممکنہ اسکواڈ میں 6 ایسے کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا جنہوں نے تاحال ایک روزہ میچ میں ڈیبیو نہیں کیا، ان میں ابرار احمد، عامر جمال، احسان اللہ، کامران غلام، قاسم اکرم اور طیب طاہر شامل ہیں۔

اسٹار باؤلر شاہین شاہ آفریدی زخمی ہونے کی وجہ سے جگہ نہیں بنا پائے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے لیے اعلان کردہ ممکنہ کھلاڑیوں کے نام یہ ہیں:

بابر اعظم (کپتان)، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، عامر جمال، حارث رؤف، حسن علی، احسان اللہ، امام الحق، کامران غلام، محمد حارث، محمد نواز، محمد رضوان، محمد وسیم، نسیم شاہ، قاسم اکرم، سلمان علی آغا، شاداب خان، شاہنواز دھانی، شان مسعود، شرجیل خان، طیب طاہر، فخر زمان اور حارث سہیل

انڈر 19 کے کھلاڑی ہمارا فیوچر ہیں، شاہد آفریدی

اس سے قبل 27 دسمبر کو عبوری سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ سلیکشن کمیٹی ہمیشہ مستقبل کو مدنظر رکھ کر ٹیم منتخب کرتی ہے اور انڈر-19 کے کھلاڑی ہمارا فیوچر ہیں، اسی کے پیش نظر ہم نے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے محمد ذیشان، بلوچستان کے علاقے ڈیرہ جمالی مراد آباد کے باسط علی اور ملتان سے تعلق رکھنے والے عرفات منہاس کو ٹیم کے ساتھ رہنے کےلیے منتخب کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کھلاڑیوں نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

. —فوٹو: پی سی بی
. —فوٹو: پی سی بی

ان کا کہنا تھا کہ ہماری سلیکشن کمیٹی کی یہ خواہش ہے کہ یہ بچے جتنا ہو سکے پاکستان ٹیم کے اپنے ہیروز کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں اور ان کی اچھی گرومنگ ہونی چاہیے۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ انہیں پتا ہونا چاہیے کہ پاکستان ٹیم میں دباؤ کی صورت حال میں کھلاڑی کیا کرتے ہیں، ان کی ٹریننگ کیا ہوتی ہیں، وہ کیا سوچتے ہیں، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ یہ لوگ پاکستان ٹیم کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں، جو ان کے ہیروز ہیں، اس سے ان کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

عبوری چیف سلیکٹر کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ نے مستقبل کو دیکھنا ہے تو ان بچوں کو ہمیں ابھی سے گروم اور موٹیویٹ کرنے کی ضرورت ہے، سلیکشن کمیٹی کا یہی مقصد ہے کہ ہم پاکستان کی ترقی کے لیے ان بچوں کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں پر اسی لیے آئے ہیں کہ بات کی جاتی ہے کہ ہمارے ملک میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے لیکن وہ ٹیلنٹ اسی طرح ضائع بھی ہو جاتا ہے اور اس کی وجہ میرٹ پر فیصلے نہ ہونا ہے، مجھے امید ہے کہ ہم مل کر اس ٹیلنٹ کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔