دنیابھرسے

فرد جرم عائد ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ عدالت میں پیشی کیلئے نیویارک پہنچ گئے

Share

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عدالت میں تاریخی پیشی کے لیے نیو یارک سٹی پہنچے تاکہ ایک پورن اسٹار کو خفیہ طور پر دی گئی رقم کی تحقیقات کے الزامات کا سامنا کریں۔

خبررساں اداراے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں اور میئر نے ممکنہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے والوں کو درست رویہ اختیار کرنے کی تنبیہ دی۔

ٹرمپ منگل کو مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر میں ہتھیار ڈالنے والے ہیں اور ممکنہ طور پر کسی جج کے سامنے پیش ہونے سے قبل ان کے فنگر پرنٹ کیے جائیں گے۔

76 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ پہلے سابق یا موجودہ امریکی صدر ہیں جنہیں مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یاہو نیوز نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو کاروباری ریکارڈ میں جعل سازی سمیت 34 سنگین جرائم کا سامنا کرنا پڑے گا۔

منگل کو گرفتاری کے طریقہ کار کے بارے میں بریف کردہ واحد ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے، یاہو نے کہا کہ ٹرمپ کے خلاف کوئی بھی الزام غلط نہیں تھا۔

سرخ، سفید اور نیلے رنگ میں پینٹ کیا گیا ڈونلڈ ٹرمپ کا طیارہ فلوریڈا میں ان کے گھر کے قریب ویسٹ پام بیچ سے ساڑھے 3 گھنٹے کی پرواز کے بعد کوئینز کے لگارڈیا ایئرپورٹ پر پہنچا۔

نیلے رنگ کے سوٹ میں ملبوس اور سرخ ٹائی پہنے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ ہوائی جہاز کی سیڑھیوں سے اکیلے نیچے اترے اور مین ہٹن میں ٹرمپ ٹاور پہنچنے کے لیے ایک موٹر کیڈ کے ساتھ جانے والی ایس یو وی میں سوار ہوگئے جہاں پہنچنے پر انہوں نے لوگوں کو دیکھ کر ہاتھ لہرایا اور بغیر کوئی بات کیے اندر چلے گئے۔

اس معاملے سے واقف ذرائع نے بتایا کہ اپنے دفاع کے لیے قانونی ٹیم کو تیار کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ممتاز وائٹ کالر کرمنل ڈیفنس وکیل اور سابق وفاقی پراسیکیوٹر ٹوڈ بلانچ کی خدمات حاصل کیں۔

ٹرمپ کے وکلا نے گرفتاری کی ویڈیو گرافی، فوٹو گرافی اور ریڈیو کوریج کی مخالفت کی، جہاں ایک مدعا علیہ کو الزامات کی سماعت کے لیے عدالت میں لایا جاتا ہے اور اسے درخواست داخل کرنے کا موقع ملتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس سے ’اس کیس کے ارد گرد پہلے سے ہی تقریباً سرکس جیسا ماحول بڑھ جائے گا‘۔

جج جوآن مرچن نے پیر کو دیر گئے فیصلہ سنایا کہ کارروائی شروع ہونے سے پہلے 5 فوٹوگرافرز کو داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی وہ کئی منٹس تک تصاویر لے سکتے ہیں جس کے بعد انہیں روک دیا جائے گا اور اس کے لیے عمارت کے دالانوں میں کیمرے لگانے کی اجازت ہے۔

مین ہٹن گرینڈ جیوری نے رواں برس 2016 کی صدارتی مہم کے اختتامی ایام میں فحش فلموں کی اداکارہ اسٹورمی ڈینیئلز کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرکی ادائیگی کے بارے میں کئی مہینوں تک شواہد سنے اور اس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ پر فردِ جرم عائد کی۔

اسٹورمی ڈینیئلز کا کہنا ہے کہ انہیں 2006 میں لیک ٹاہو ہوٹل میں ٹرمپ کے ساتھ قائم کیے گئے جنسی تعلق کے بارے میں خاموش رہنے کے لیے ادائیگی کی گئی تھی تاہم سابق امریکی صدر نے ان کے ساتھ اس قسم کے کسی بھی تعلق سے انکار کیا تھا۔