لندن میں اوبر ڈرائیور کی سونم کپور کے ساتھ نامناسب حرکت
بولی وڈ اداکارہ سونم کپور نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن میں آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی ’اوبر‘ کے ڈرائیور ان کے ساتھ نامناسب انداز میں پیش آئے۔
سونم کپور نے ’اوبر‘ ڈرائیور کے نامناسب انداز کی شکایت ایک ایسے وقت میں کی ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی انہوں نے برطانیہ کی سرکاری ایئرلائن کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی شکایت کی تھی۔
سونم کپور نے رواں ماہ 9 جنوری کو ایک ٹوئٹ کے ذریعے برٹش ایئرویز کی شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایئرلائن نے دوسری بار ان کا سامان غائب کیا ہے۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں برٹش ایئرویز کو مینشن کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ایئرلائن نے ایک ہی مہینے میں دوسری بار ان کے بیگ غائب کیے ہیں اور ساتھ ہی اداکارہ نے ایئرلائن کو خبردار کیا تھا کہ اب وہ آئندہ ان کے ساتھ سفر نہیں کریں گی۔
ایئرلائن کے نامناسب رویے کے بعد اب سونم کپور نے لندن میں ’اوبر‘ ڈرائیور کے نامناسب رویے کی شکایت کی ہے اور ساتھ ہی اپنے مداحوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ آئندہ لندن میں اوبر کے ساتھ سفر نہ کریں۔
سونم کپور نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’لندن میں اوبر کے ساتھ سفر کے دوران وہ انتہائی خوف زدہ ہوگئیں اور انہیں ڈرائیور کے نامناسب رویے نے ہلا کر رکھ دیا‘۔
اداکارہ کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد لوگوں نے ان سے خیریت دریافت کی اور پوچھا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ہے؟
اداکارہ نے چند مداحوں کو جوابات بھی دیے اور انہوں نے مداحوں اور لوگوں کو کہا کہ وہ آئندہ لندن میں اوبر کے ساتھ سفر نہ کریں اور اگر سفر کریں تو وہ پہلے ہی احتیاطی تدابیر اپنا لیں۔
اداکارہ نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ لندن میں نجی اور عوامی گاڑیوں میں سفر کریں۔
اداکارہ کی ٹوئٹ کے بعد ’اوبر‘ نے بھی ان سے معذرت کی اور اداکارہ کو کہا کہ وہ واقعے کی تفصیلات اپنے ای میل اور فون نمبر کے ساتھ انہیں بھیجیں۔
اوبر کے سوال پر اداکارہ نے انہیں جواب دیا کہ انہوں نے واقعے کے فوری بعد ہی اوبر کو شکایت کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہیں اور شکایت کے اندراج کے لیے بھی اوبر کو اپنا سسٹم اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے اور اب جو ان کے ساتھ ہونا تھا ہوگیا اب کچھ نہیں کیا جا سکتا۔
اداکارہ کی جانب سے ڈرائیور کے نامناسب رویے کی شکایت کرنے اور انتہائی خوف کی بات کرنے کے بعد کئی لوگ یہ جاننے کی کوشش کرتے رہے کہ آخر اداکارہ کے ساتھ ڈرائیور نے کیا کردیا تاہم اداکارہ نے اس کی وضاحت نہیں کی۔