پچپن سال پہلے، پچپن سال بعد!
یہ اُس دور کی بات ہے جب فیلڈ مارشل جنرل ایوب خان نے اقتدار میں آنے کے کئی سال بعد
یہ اُس دور کی بات ہے جب فیلڈ مارشل جنرل ایوب خان نے اقتدار میں آنے کے کئی سال بعد
میرے ایک دوست ہیں، اُن کی جب ضرورت نہ ہو تو وہ آن موجود ہوتے ہیں لیکن اگر کبھی سوئے
ہمارے صاحبانِ اقتدار بنیادی طور پر بہت سادہ لوح لوگ ہیں۔ اگر اُن کی دکھتی رگ پر ہاتھ نہ رکھا
باقی باتیں بعد میں، میرے گزشتہ کالم میں سہواًڈاکٹر جمیل جالبی کو ’’کالم نگار‘‘لکھا گیا تھا، وہ کبھی کالم نگار
میں اپنے عہدِ شباب میں ملکوں ملکوں کے علاوہ پاکستان کے شہروں شہروں میں گھوما پھرا کرتا تھا، بائی دی
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ جنگل کا حکمران چیتا، غصے میں آگیا۔ اُس نے تہیہ کر لیا کہ وہ
یہ پھل اور سبزیاں جنہیں میں آج پورے تیقن اور اعتماد کے ساتھ نوشِ جاں کرتا ہوں کہ اُن کے
لوگ انگریزوں اور انگریزی کے بارے میں جو چاہے کہیں مگر سچی بات یہ ہے کہ مجھے انگریز اور انگریزی
ادّھا پہلوان ٹھنڈی کھوئی والا بہت عرصے کے بعد مجھے اِن دنوں بہت خوش نظر آ رہا ہے، میں کل
کورونا کے بعد سے ہر شخص شہر میں ماسک پہنے پھر رہا ہے چنانچہ کسی کی اصلی شکل نظر نہیں