ارے بھائی اعجاز سنتے ہو؟
اعجاز احمد اعجاز کو آپ نہیں جانتے، پاکستان میں بہت کم لوگ اُس کو جانتے ہوں گے مگر سارا یورپ
اعجاز احمد اعجاز کو آپ نہیں جانتے، پاکستان میں بہت کم لوگ اُس کو جانتے ہوں گے مگر سارا یورپ
میں عمر کے طویل حصے میں اپنی کار خو د ڈرائیو کرتا تھا۔ میری بدقسمتی کہ میں نے بالآخر ایک
بھارت کی فلم انڈسٹری کے ایک نامور ولن نے کئی عشرے قبل انٹرویو میں ایک بہت دلچسپ بات کہی تھی،
میرے لختِ جگر! میں تمہیں کتنے ہی خط لکھ چکا ہوں مگر تم نے کسی ایک کا جواب بھی نہیں
یہ اُس دور کی بات ہے جب فیلڈ مارشل جنرل ایوب خان نے اقتدار میں آنے کے کئی سال بعد
میرے ایک دوست ہیں، اُن کی جب ضرورت نہ ہو تو وہ آن موجود ہوتے ہیں لیکن اگر کبھی سوئے
ہمارے صاحبانِ اقتدار بنیادی طور پر بہت سادہ لوح لوگ ہیں۔ اگر اُن کی دکھتی رگ پر ہاتھ نہ رکھا
باقی باتیں بعد میں، میرے گزشتہ کالم میں سہواًڈاکٹر جمیل جالبی کو ’’کالم نگار‘‘لکھا گیا تھا، وہ کبھی کالم نگار
میں اپنے عہدِ شباب میں ملکوں ملکوں کے علاوہ پاکستان کے شہروں شہروں میں گھوما پھرا کرتا تھا، بائی دی
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ جنگل کا حکمران چیتا، غصے میں آگیا۔ اُس نے تہیہ کر لیا کہ وہ