اکثریت ثابت کرنے کے اعتماد سے محروم حکومت
عمران خان صاحب کے اندازِ سیاست وحکومت کے بارے میں ہزاروں تحفظات کے باوجود میں خلوص دل سے یہ سوچتا
عمران خان صاحب کے اندازِ سیاست وحکومت کے بارے میں ہزاروں تحفظات کے باوجود میں خلوص دل سے یہ سوچتا
دو روز قبل وطن عزیز میں قوت واختیار کے حقیقی منابع تک مؤثر رسائی کی بدولت مشہور ہوئے ایک ٹی
کئی دنوں سے اس کالم میں اصرار کئے چلا جارہا ہوں کہ وزیر اعظم خواہ کتنا ہی کمزور اور غیر
روس اور اس کے صدر پوٹن کو امریکہ اور مغرب کی نفرت میں ہمارے محبان وطن جس والہانہ انداز میں
گزشتہ ہفتے کا آخری کالم معمول کے مطابق جمعرات کی صبح اٹھنے کے بعد لکھا تھا۔ مولانا فضل الرحمن صاحب
جمعہ اور ہفتہ کی صبح اُٹھ کر میں یہ کالم نہیں لکھتا۔ جمعیت العلمائے اسلام کے رہ نما مولانا فضل
اپنے لکھے کالموں کا ریکارڈ رکھنے اور ان کے حوالے دینے کی مجھے عادت نہیں۔دیانت داری سے یہ سمجھتا ہوں
عام پاکستانیوں کی اکثریت کی طرح میری بھی ذاتی آمدنی گزشتہ تین برسوں سے محدود سے محدود تر ہورہی ہے۔اسے
ہفتے کے دن تین برس کے وقفے کے بعد اسلام آباد سے لاہور آنا پڑا۔ اپنے آبائی شہر میں ایک
طبیبوں نے کئی ماہ قبل شفایابی کی تسلی دینا بھی ترک کردیا تھا۔ڈاکٹر مہدی حسن مگر معمول کی زندگی بسر