پاکستان

شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی این اے 62 سے منظور

Share

سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کے الزام سے متعلق کیس میں گرفتار سابق وزیر داخلہ اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کے این اے 62 راولپنڈی سے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔

شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی شیخ راشد شفیق کی جانب سے جمع کرائے گئے تھے جنہیں ریٹرننگ افسر نوشین اسرار نے منظور کرلیا۔

ریٹرننگ افسر نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو اسکروٹنی عمل میں شامل ہونے کیلئے طلب کیا تھا لیکن جیل حکام نے انہیں پیش نہیں کیا تاہم ان کے کاغذات نامزدگی آج منظور کر لیے گئے ہیں۔

ریٹرننگ افسر نے کہا کہ تاحال شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی درست ہیں، کسی نے اعتراض نہیں اٹھایا، 13 فروری تک اگر کوئی اعتراض نہیں آتا تو شیخ رشید کو پیش کرنے کی ضرورت نہیں۔

واضح رہے کہ شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق خان اور سردار شہباز نے شیخ رشید کی پیشی کے لیے ریٹرننگ افسر نوشین اسرار کو درخواست دی تھی جس پر نوشین اسرار نے سپریٹنڈینٹ اڈیالہ جیل کو شیخ رشید کو پیش کرنے کیلئے مراسلہ لکھا تھا۔

3 روز قبل شیخ رشید نے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جیل سے لڑوں یا باہر سے، الیکشن لڑوں گا اور عمران خان کے ساتھ مل کر لڑوں گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ مجھے امید ہے کہ راشد شفیق نے میرے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہوں گے، میں درخواست کروں گا کہ جانچ پڑتال کے دوران مجھے طلب کیا جائے، یہ میری ہمدردیاں بدلنا چاہتے ہیں۔

شیخ رشید کو کسی سے ملوانے باہر لے کر گئے، شیخ راشد شفیق

دریں اثنا شیخ راشد شفیق نے پنڈی کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل رات 7 بجے جیل سے فون آیا کہ ہم شیخ رشید کو پیش نہیں کر رہے۔

انہوں نے کہا کہ مری کے مجسٹریٹ نے آڈر میں کہا ہے شیخ صاحب کو پیش کریں لیکن جیل سپرٹنڈنٹ نے آڈر ماننے سے انکار کیا جیل سپرٹنڈنٹ نے کہا کہ آر او سے آڈر لے کے آئیں، جیل سپرٹنڈنٹ کی جانب سے دونوں آڈر کو ماننے سے انکار کیا گیا، آر او صاحبہ نے شیخ رشید کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے ہیں۔

شیخ راشد شفیق نے بتایا کہ مری سے واپسی پر بھی رات شیخ رشید کو کسی سے ملوانے باہر لے کر گئے، شیخ رشید نے کہا کہ دن کی روشنی میں جس سے ملوانا ہے ملوں گا، رات کے اندھیروں میں نہیں ملوں گا۔

انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کے ایک ہزار سے زائد بینرز ہٹائے جا رہے ہیں، وفاداریاں تبدیل کرنے کا بھی کہا جا رہا ہے، شیخ صاحب نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

شیخ رشید کی گرفتاری اور مقدمات

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر 2 فروری کو رات گئے گرفتار کیا گیا تھا۔

رواں ہفتے کے اوائل میں پیپلز پارٹی کے ایک مقامی رہنما راجا عنایت نے شیخ رشید کے خلاف سابق صدر آصف علی زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کا الزام لگانے پر شکایت درج کرائی تھی۔

شکایت گزار کی مدعیت میں تھانہ آبپارہ پولیس نے آصف زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق بیان پر مقدمہ درج کیا تھا، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 120-بی، 153 اے اور 505 شامل کی گئی تھیں۔

گرفتاری کے بعد انہیں اسی روز اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

دوسری جانب 3 فروری کو وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر شیخ رشید کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

شیخ رشید کے خلاف کراچی کے موچکو، حب کے لسبیلہ اور مری کے تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے جس کے بعد ایف آئی آر کو سیل کردیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں ایک اور مقدمہ تھانہ صدر میں پیپلز پارٹی کے کارکن کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں شیخ رشید پر امن و امان کو خراب کرنے اور جان بوجھ کر اشتعال پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا۔