کھیل

’بابر کیساتھ اچھا سلوک نہیں ہو رہا‘، ہرشا بھوگلے اور مائیکل وان کپتان کی حمایت میں بول پڑے

Share

ورلڈکپ میں پاکستان کی مسلسل چار شکستوں کے بعد بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ میں افواہیں گردش کررہی تھیں اور انہیں شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا، تاہم اس دوران بھارتی کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے بابر اعظم کی حمایت کرتے ہوئے افواہوں پر افسوس کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ اسی حوالے سے کچھ روز قبل پاکستان ٹیم کے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کو نظر انداز کرنے لگے ہیں۔

5 اکتوبر کو شروع ہونے والے ورلڈکپ میں پاکستان بھارت، آسٹریلیا، افغانستان اور جنوبی افریقا سے میچز ہار چکا ہے، مسلسل چار شکستوں کے بعد 31 اکتوبر کو پاکستان نے بنگلادیش کے خلاف فتح حاصل کی تھی۔

ورلڈکپ 2023 میں پہلی بار مسلسل چار شکستوں کے بعد کپتان بابر اعظم کو مداحوں سمیت سینئر کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے، اسی دوران پاکستان کرکٹ بورڈ میں قومی ٹیم کی کپتانی میں ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے افواہیں گردش کررہی ہیں۔

معروف بھارتی کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) 29 سالہ بابراعظم کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کررہی۔

اسپورٹس ویب سائٹ کرک بز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’بابر اعظم کے ساتھ بالکل بھی اچھا سلوک نہیں کیا جارہا، ایسا نہیں ہے کہ شاہین اچھے کپتان نہیں بن سکتے لیکن وہ بہت زیادہ انجری کا شکار ہیں اور انہیں اپنی باؤلنگ پر زیادہ توجہ دینی ہوتی ہے۔ ’

انہوں نے سوال کیا کہ ’ٹورنامنٹ کے ختم ہونے کا انتظار کریں، اگر پاکستان اگلے میچز جیتتا ہے اور نیوزی لینڈ تمام میچز ہار جاتا ہے اور اچانک پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ جاتا ہے، تو کیا اس سے بابر اعظم ایک اچھے کپتان بن جائیں گے؟

ہرشا بھوگلے نے کہا کہ ’ہم ہمیشہ چار بڑے کھلاڑیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں، اور ہمیشہ چار بڑے کرکٹرز جو روٹ، ویرات کوہلی، اسٹیو اسمتھ، اور کین ولیمسن ہوتے ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ پچھلے چار سالوں میں بابر اعظم نے ثابت کر دیا کہ ان کا تعلق بھی انہی چار بڑے کرکٹرز کے گروپ سے ہے۔‘

دوسری جانب انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے بھی بابر اعظم پر ہونے والی تنقید پر ناگواری کا اظہار کیا ہے۔

کرک بز کی رپورٹ کے مطابق مائیکل وان نے کہا کہ مجھے بالکل نہیں پسند جس طرح بابراعظم کی تحقیر ہورہی ہے، بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے سے متعلق باتوں پر مجھے افسوس ہے۔’

انہوں نے کہا کہ بابر ایک شاندار کھلاڑی ہے، وہ دنیائے کرکٹ کے بہترین بلے باز ہیں، ورلڈکپ کے درمیان اس طرح کی باتوں پر بہت افسوس ہوا، کم ازکم ورلڈکپ کے ختم ہونے کا انتظار کرلیں۔،’

مائیکل وان نے کہا کہ ’ورلڈکپ ختم ہونے کے بعد اگر آپ کو لگے کہ بابراعظم کپتانی کے لیے بہتر نہیں ہیں تب ہی کوئی فیصلہ کریں، لیکن ورلڈکپ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ اور سینئر کرکٹرز کی جانب سے ایسی باتیں سامنے آنے واقعی افسوس ناک ہے۔‘