بدنام اگر ہوں گے ....؟
نام و نمود کی خواہش حدِ اعتدال میں رہے تو کچھ اتنی بری نہیں کیونکہ دنیا میں آج تک جتنے
نام و نمود کی خواہش حدِ اعتدال میں رہے تو کچھ اتنی بری نہیں کیونکہ دنیا میں آج تک جتنے
میں تو خیر سادھو سا آدھی ہوں، مجھے کیا پتہ یہ مَن وتُو کے سلسلے کیا ہوتے ہیں مگر میرے
کیا آپ عذیر احمد کو جانتے ہیں، اگر نہیں جانتے تو پھر کیا جانتے ہیں؟ آپ کو اپنا جنرل نالج
موبائل فون کی آمد سے پہلے پی ٹی سی ایل کی ’’حکومت‘‘ ہوتی تھی، جس کے سستے اور مہنگے سیٹ
اب میں کیا کروں، بہت سی خواہشات پر قابو پانے کی کوشش کرتا ہوں، مگر ہر دفعہ ناکامی کا منہ
جوانی میں کچھ اور مشاغل تھے، ادھیڑ عمری کے شوق کچھ اور تھے اور اب لے دے کہ نیوز چینلز
یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں بیس اکیس برس کا تھا اور پنجاب یونیورسٹی اورینٹل کالج میں زیر
بھولے ڈنگر سے گزشتہ دنوں ملاقات ہوئی، یہ ملاقات ایک طویل وقفے کے بعد ہوئی تھی ۔میں نے دیکھا کہ
میرے قریبی دوست جانتے ہیں کہ میں لباس کے معاملے میں کمپرومائز کا قائل نہیں ہوں، چنانچہ میری خوش لباسی
میں نے کچھ عرصہ قبل سقراط کے بارے میں ایک مضمون پڑھا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ سقراط