دنیا کی نقل ہی کرلیں
کالم نگاروں کو اکثر یہ طعنہ دیا جاتا ہے کہ ہم مسائل کی نشاندہی تو کرتے ہیں مگر اُن کا
کالم نگاروں کو اکثر یہ طعنہ دیا جاتا ہے کہ ہم مسائل کی نشاندہی تو کرتے ہیں مگر اُن کا
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حسب عادت صبح اُٹھتے ہی یہ کالم لکھنے کے بجائے میں ٹی وی اور
پنجابی کا ایک محاورہ اس کالم میں آپ کو اُکتادینے کی حد تک دہراتا رہتا ہوں۔ یہ کامل خلفشار کے
شیخ صاحب میرے دیرینہ دوست ہیں اکبری منڈی کے آڑھتی ہیں بہت عبادت گزار ہیں، مگر دینی عبادات کو خفیہ
عملی صحافت سے عرصہ ہوا ریٹائر ہوئے رپورٹر کو ہرگز یہ خبر نہیں تھی کہ شہباز حکومت چیف جسٹس آف
اسلامی جمہوریہ پاکستان بدقسمتی سے فلاحی ریاست نہیں ہے جبکہ یورپ،امریکہ اور بہت سے ممالک اسلامی تو نہیں لیکن فلاحی
عام پاکستانیوں کی اکثریت کی طرح میں بھی یہ طے کرنے کے ہرگز قابل نہیں ہوں کہ پنجاب اسمبلی کے
گزشتہ دنوں ایک لکھاری نے ملک کی مشہور اداکارہ کاانٹرویو کیا۔ لکھاری کا نام لکھنے کی ضرورت نہیں کہ آپ
کیا کمال تصویر ابھر رہی ہے۔ کل جو نون لیگ عمران خان اور ان کی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ کا بغل
جب اسلام آباد کے باخبر صحافی بتاتے تھے کہ ہمارا سپہ سالار ایکسٹینشن لینے کے چکر میں ہے یا علی