اصغر ندیم سید کا دشتِ امکاں !
اگر کسی ناول پر لکھتے ہوئے شروع میں ہی کہہ دیا جائے کہ یہ ناول گزشتہ دو تین دہائیوں میں
اگر کسی ناول پر لکھتے ہوئے شروع میں ہی کہہ دیا جائے کہ یہ ناول گزشتہ دو تین دہائیوں میں
روزمرہّ زندگی کے مسائل سے پریشان ہوئے پاکستانیوں کی اکثریت کی طرح مجھے بھی عمران حکومت کے استحکام یا عدم
ہمارے اردگرد کوئی نہ کوئی ایسا کردار ضرور پایا جاتا ہے جس کا نشہ ہی ذرا سا آگے جھکتے ہوئے
گلگت بلتستان کے ایک سابق چیف جسٹس صاحب کا ضمیر طویل خاموشی کے بعد انگڑائی لے کر بیدار ہوگیا ہے۔ضمیر
یہ بات ہے لگ بھگ بائیس برس پہلے کی ہے۔ میں بی بی سی اردو کے گردشی نامہ نگار کے
ہمارے ہاں بعض سیاستدان اپنے بارے میں مسلسل یہ تاثر دینے میں لگے رہتے ہیں کہ وہ امریکہ کے آدمی
عمران خان صاحب کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالے تین برس گزرچکے ہیں۔ابھی تک لیکن وہ یہ حقیقت پوری طرح
میں نے برصغیر پاک و ہند، نیپال، بنگلہ دیش، بھوٹان و سکم کے ممتاز شاعر ممتاز تشنہ صاحب سے انٹرویو
کل میری ملاقات ایک دوست سے ہوئی، برا حال، بانکے دھاڑے، ہونٹوں پر پپڑی جمی ہوئی، رنگ اڑا ہوا۔میں نے
منگل کی رات سے اپنے خیالات حکومت کو یہ مشورہ دینے کے لئے مرتب کررہا تھا کہ وہ پارلیمان کا