ہمارے پروفیسر طارق احمد
عطاء الحق قاسمی صاحب کے ظہرانے میں، حسبِ معمول، حسبِ روایت مسکراہٹیں تھیں، قہقہے تھے، فقرے بازی تھی۔ گنگا رام
Read Moreعطاء الحق قاسمی صاحب کے ظہرانے میں، حسبِ معمول، حسبِ روایت مسکراہٹیں تھیں، قہقہے تھے، فقرے بازی تھی۔ گنگا رام
Read Moreبڑھاپے کی دہلیز کراس کرنے کے بعد ادھیڑ عمری کے دائرے میں داخل ایک شخص اسپتال میں مجھے ملنے آیا۔
Read Moreحکومت اور اپوزیشن کو اتفاق رائے سے الیکشن کمیشن کے چیئرمین اور اس کے اراکین کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔
Read Moreنہ طاعون پھیلی ہے نہ ملیریا یا ہیضے کی وبا مگر خوف سے خاموشی اور سراسمیگی چھائی ہوئی ہے۔ بظاہر
Read Moreہانگ کانگ کے تاریخی ہوٹل مینڈارن اورئنٹل کے عین دروازے پر ماسک پہنے لڑکے اور لڑکیاں فٹ پاتھ کی اینٹیں
Read Moreنیلسن منڈیلا جنوبی افریقہ کے دو ادوار کے درمیان حد فاصل نہیں بلکہ اختتام و آغاز ہیں۔ گورا راج کا
Read Moreجذبات کی گرد قدرے بیٹھ چکی۔ اب وقت ہے کہ اس قضیے کو سنجیدگی سے سمجھا جائے۔ مولانا طارق جمیل
Read Moreبدھ کی سہ پہر سے قومی اسمبلی کا ایک اور سیشن شروع ہوگیا ہے۔سیاسی معاملات پر تبصرہ آرائی کرنے والوں
Read Moreآج صبح یاسر بیٹے کو فون کیا تو اس کی درد میں ڈوبی آواز آئی ’’ابو طارق احمد وفات پا
Read Moreنیو ائیر شام کی اصطلاح استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ ہمارے پاکیزہ معاشرے میں کچھ لوگوں کو اس پہ اعتراض ہو
Read More