غزل
اس سے مل کر ہوئی مخمور زلیخا کی طرح میں بھی ہوں عشق میں مسحور زلیخا کی طرح میرا آئین
Read Moreہسپتال کے کینٹین میں لنچ کھانے کے لئے پہنچا تو ایک ترک خاتون جو کینٹین میں کام کرتی ہیں انہوں
Read Moreجمہوریت ایک ایسا انظام ہے جس میں مختلف پارٹیاں انتخابات ہار جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ ایک ایسے ملک میں
Read Moreاسوان کو تاریخی طور پر جنوبی مصر اور اس کے جنوبی دروازے کے اہم ترین شہروں میں سے ایک سمجھا
Read Moreآج جب دفتر پہنچا تو کام کی مصروفیت سے ذہن کافی الجھا ہوا تھا۔ دیکھتے دیکھتے گھڑی نے بارہ بجنے
Read More“محمد حسن” بنگلہ دیش میں بنگلہ کے اہم شاعر کوی اسد چودھری کے بارے میں لکھنے کا مطلب آفتاب کوچراغ
Read Moreمرزاغالب نے یہ شعر “کعبہ کس منہ سے جاؤ گے غالب۔شرم تم کو مگر نہیں آتی”کہا تو خود کے لئے
Read Moreمحبت ہوئی اک حسیں دلربا سے سو دل خود سے بیزار رہنے لگا ہے کبھی پاس آتے، کبھی دور جاتے کبھی سہمے رہتے کبھی تو یہ دھڑکن بھی گھبرائی رہتی قدم لڑکھڑاہٹ سے بَل کھاتے رہتے نہ دن کی خبر اور نہ راتوں کو سوئے کبھی پھرتے رہتے یوں ہی کھوئے کھوئے نہ منزل کی چاہت، نہ رستوں پہ آہٹ سمجھ میں تو آتا سمجھ کچھ نہ پاتا کبھی کچھ بناتا، کبھی کچھ بناتا کبھی مول لی عشق میں ہر مصیبت پہ ہمت نہ ہاری تبھی پوچھتی ہے حسینہ وہ مجھ سے محبت ہے تم کو تو کیسی محبت نہ اقرار کوئی، نہ اظہار کوئی بھلا کرتا ہے اس طرح پیار کوئی میں کہتا ہوں مجھ کو محبت ہے تم سے
Read Moreمختلف ریسرچ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ جرم کی واحد سب سے اہم وجہ خود سے نفرت ہے۔ جس
Read Moreاے عشق دل لٹا کے میں دلدار ہو گیا چرچا گلی گلی میں ہے بیمار ہو گیا سچ بولنے کی ضد میں خطاکار ہو گیا جینا مرا جہان میں دشوار ہو گیا مل کر گلے مناتے تھے ہولی بھی عید بھی اب خوف کی کہانی بھی تہوار ہوگیا کھائی قسم تھی میں نے کروں گا نہ عشق اب تجھ پر نظر پڑی تو میں لاچار ہو گیا تھی سلطنت ہماری مگر آج دیکھیے محتاج اپنے گھر میں ہی سردار ہو گیا جب بھی وفا کی راہ میں ٹھوکر لگی فہیم جوشِ جنوں میں اور وفادار ہو گیا
Read More