صحت

مشرومز سے بنی دوائی کا ڈپریشن کے مرض پر کامیاب تجربہ

Share

پاکستان سمیت کئی ممالک میں پائے جانے والے مشرومز کی خاص جڑی بوٹی سے تیار کی گئی دوائی کے ڈپریشن کے مریضوں پر کامیاب تجربے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ دوائی حیران کن نتائج دے سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مشرومز کے خصوصی مرکب ’سائلو سائبن‘ (Psilocybin) جسے پھپھوندی بھی کہا جاتا ہے سے تیار کی گئی دوائی کے دوسرے ٹرائل کے نتائج بہترین آنے پر ماہرین نے اسے مستقبل کی حیران کن دوائی قرار دیا ہے۔

ماہرین نے ’سائلو سائبن‘ (Psilocybin) سے تیار کی گئی گولیوں کو آزمانے کے لیے برطانیہ، یورپ اور لاطینی امریکا کے 22 علاقوں کے 233 رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں۔

ماہرین نے ان رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں جن میں شدید ڈپریشن تھی اور ان کا مرض ادویات یا تھراپی کے سیشن لینے کے بعد بڑھ جاتا تھا۔

تحریر جاری ہے‎

ماہرین نے رضاکاروں کو تین مختلف گروپس میں تقسیم کرکے ان میں سے ایک گروپ کو یومیہ ایک ملی گرام، دوسرے گروپ کو 10 ملی گرام جب کہ تیسرے گروپ کو 25 ملی گرام کی گولیاں دیں۔

تمام رضاکاروں کو گولیاں دینے کے بعد انہیں تھراپی سیشن لینے کے لیے بھی کہا گیا اور تین ماہ تک ماہرین نے رضاکاروں کے ٹیسٹس کرنے سمیت ان کے دماغ کی لہریں اور رویوں کو بھی پرکھا۔

ماہرین نے بتایا کہ تحقیق کے اختتام پر ان افراد کو زیادہ پر سکون پایا گیا، جنہوں نے زیادہ گرام پر مشتمل خوراک لی تھی، یعنی ایک اور 10 گرام مقابلے 25 گرام کا ڈوز لینے والے افراد کو زیادہ فائدہ حاصل ہوا۔

ماہرین کے مطابق گولیاں لینے کے بعد تھراپی سیشن والے افراد میں 6 گھنٹے تک ڈپریشن دور ہوگئی اور ان کے رویہ بھی بہتر ہوا اور انہوں نے پرسکون ماحول میں موسیقی سننے سمیت دوسرے کام سر انجام دیے۔

ماہرین نے مشرومز کی جڑی بوٹی ’سائلو سائبن‘ (Psilocybin) سے تیار کی گئی دوا کو جادوئی دوا قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سے ڈپریشن جیسے عام مرض پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور اس دوائی کے تھراپی کے ساتھ حیران کن نتائج مل سکتے ہیں۔